مانتے ہیں کہ اس پیارے گاؤں کا نام "دوزخ” ہے؟

کیا آپ جانتے ہیں کہ ہماری اس پیاری دنیا میں ایک گاؤں ایسا بھی ہے جس کا نام ’’دوزخ‘‘ ہے؟
جی ہاں،ناروے کے ایک گاؤں کا نام انگریزی زبان میں "Hell” لکھا جاتا ہے، جس کے اردو زبان میں معنی دوزخ یا جہنم کے ہیں۔
اس گاؤں کے حوالہ سے انگریزی کی معلوماتِ عامہ کی مشہور ویب سائٹ "wtffunfct.com” کی ایک عجیب و غریب تحقیق کہتی ہے کہ مذکورہ گاؤں میں جاڑے کے موسم میں انتہائی سردی کی وجہ سے درجۂ حرارت نقطۂ انجماد سے گر جاتا ہے اور تمام مائع چیزیں منجمد (Freezed) ہو کر رہ جاتی ہیں۔
وکی پیڈیا میں اس گاؤں کے حوالہ سے بڑی دلچسپ معلومات درج ہیں۔ یہ کہ "Hell” ناروے کا ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جس کا کل رقبہ 1.06 مربع کلومیٹر ہے۔ یہ سطح سمندر سے 46 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ اس گاؤں کی کل آبادی 2013ء کی مردم شماری کے مطابق 1,440 نفوس پر مشتمل تھی۔
"Hell” ایک اور حوالہ سے بھی تاریخ کی کتابوں میں رقم ہے۔ وہ یوں کہ یہاں سے "Mona Grudt” نے سال 1990ء کو عالمی مقابلہ حسن میں حصہ لیا اور حیرت انگیز طور پر ’’مس یونیورس‘‘ کا ٹائٹل جیت کر نہ صرف اپنے گاؤں بلکہ پورے ملک کا نام روشن کرکے دم لیا۔

"Mona Grudt” مس یونیورس 1990ء درمیان میں کھڑی ہیں۔

اس حوالہ سے دلچسپ بات یہ ہے کہ "Mona Grudt” نے خود کو دنیا کی نظروں میں لانے کے لئے ایک عجیب و غریب جملے کا سہارا لیا: "The beauty queen from Hell” یعنی ’’جہنم سے حسن کی ملکہ۔‘‘

(قارئین نوٹ فرمالیں کہ لفظونہ ڈاٹ کام کے سرپرست، شاعر، ادیب، کئی کتابوں کے مصنف اور سوات کے سینئر صحافی فضل ربی راہیؔ صاحب آج کل ناروے میں زندگی کے شب و روز گزار رہے ہیں۔ لفظونہ انتظامیہ ان کی محبت میں گاہے گاہے ناروے کے حوالہ سے تحقیقی مواد شائع کرتی رہتی ہے)