بلغم اور کھانسی ہرگز بیماری نہیں

Blogger Doctor Noman Khan Chest Specialist

اکثر لوگ بلغم اور کھانسی کو بیماری سمجھ کر ان سے جان چھڑانا چاہتے ہیں…… لیکن حقیقت میں یہ دونوں ہمارے جسم کے محافظ ہیں۔ یہ جراثیم اور آلودگی کو جکڑ کر جسم سے باہر نکالنے کا کام کرتے ہیں۔
بلغم اور کھانسی کو دو ایسے چوکی دار سمجھ لیں، جو چوروں کو پکڑ کر جسم سے باہر نکالتے ہیں…… مگر ہم بہ جائے ان کی مدد کرنے کے، انھیں بیماری سمجھ کر ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اصل مجرم تو وہ جراثیم ہیں، جو سانس کے ذریعے اندر داخل ہوتے ہیں۔ بلغم اُنھیں جکڑ لیتا ہے اور کھانسی زور لگا کر باہر نکال دیتی ہے۔ یہ دونوں مل کر ہمارے سینے کو صاف رکھتے ہیں۔
اب سوال یہ ہے کہ یہ مسئلہ بار بار کیوں پیش آتا ہے؟
دراصل جراثیم، فضائی اور غذائی آلودگی ہی اس کی اصل وجہ ہیں۔ اگر نزلہ، زکام یا کھانسی بار بار ہو رہی ہو، تو یہ دیکھیں کہ آلودگی کہاں سے آ رہی ہے……؟ اپنے ماحول کا جائزہ لیں۔ گھر، دفتر یا وہ جگہ جہاں آپ زیادہ وقت گزارتے ہیں، وہاں ایسے کون سے عوامل ہیں جو جراثیم جسم کے اندر لے جا رہے ہیں؟ یہ غذائی یا فضائی آلودگی ہوسکتی ہے۔
بلغم اور کھانسی سے جان چھڑانے کی بہ جائے ان کی مدد کریں، تاکہ یہ اپنا کام بہتر انداز میں کر سکیں۔ اس کے لیے چاہیے کہ
٭ پانی زیادہ پئیں، خاص کر نیم گرم پانی۔
٭ نمک والے پانی سے غرارے کریں۔
٭ سیب کا سرکہ پانی میں ملا کر پئیں۔
٭ ہلدی والے پانی کی بھاپ لیں۔
٭ کسی سے اپنی کمر تھپتھپائیں، یعنی "Tapping” کروائیں۔
٭ سوتی لباس پہنیں۔
٭ اپنا تکیہ کور تین دن بعد تبدیل کریں۔
٭ مصنوعی کیمیکل اور خوش بو استعمال نہ کریں۔
یاد رکھیں…… کھانسی اور بلغم آپ کے دوست ہیں، جو اندرونی جراثیم کو نکالنے کے لیے کام کرتے ہیں۔ اصل مسئلہ اُن جراثیم کا ہے، جو ماحول سے آپ کے جسم میں داخل ہوتے ہیں۔ لہٰذا توجہ اُن وجوہات کو ختم کرنے پر دیں، جو جراثیم کو اندر لا رہی ہیں۔ جب اُن کا راستہ رُکے گا، تو کھانسی اور بلغم بھی ختم ہو جائیں گے اور آپ سکون سے رہیں گے۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے