مادری زبانیں فرد کی شناخت تشکیل دینے، ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے اور ذہنی و سماجی ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ رابطے کرنے، ابلاغ، سیکھنے اور جذبات کے اظہار کو بنیاد فراہم کرتی ہیں، جو ذہنی نشو و نما اور سماجی ہم آہنگی پر اثر انداز ہوتی ہیں۔
٭ ثقافتی شناخت کا تحفظ:۔ مادری زبانیں ثقافتی ورثے، روایات اور دیسی علم سے گہری طرح جڑی ہوتی ہیں۔ یہ تاریخی کہانیاں، لوک روایات اور رسم و رواج کو نسل در نسل منتقل کرتی ہیں۔ کسی مادری زبان کا زوال ثقافتی شناخت اور ورثے کے نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔
٭ ذہنی اور تعلیمی ترقی:۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ وہ بچے جو اپنی مادری زبان میں ابتدائی تعلیم حاصل کرتے ہیں، اُن کی ذہنی صلاحیتیں زیادہ مضبوط ہوتی ہیں اور وہ تعلیمی میدان میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اپنی زبان میں سیکھنے سے سمجھنے، تنقیدی طور پر سوچنے اور مسئلہ حل کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔
٭ سماجی اور جذباتی فلاح و بہبود:۔ مادری زبان وہ بنیادی ذریعہ ہے جس کے ذریعے افراد اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہیں، اپنی کمیونٹی سے تعلقات استوار کرتے ہیں اور اپنے معاشرے سے جڑے رہتے ہیں۔ یہ خود اعتمادی، خودی کی پہچان اور سماجی روابط کو فروغ دیتی ہے۔
٭ موثر سیکھنے اور کثیر لسانی مہارت:۔ مادری زبان میں مضبوط بنیاد دیگر زبانوں کے سیکھنے میں مدد دیتی ہے۔ وہ افراد جو اپنی پہلی زبان کی خواندگی پر عبور رکھتے ہیں، اُن کے لیے دیگر زبانوں کو سیکھنا اور اُن میں بات چیت کرنا آسان ہوتا ہے، جس سے تعلیمی اور پیشہ ورانہ مواقع میں اضافہ ہوتا ہے۔
٭ کمیونٹی کے روابط کو مضبوط کرنا:۔ ایک مشترکہ مادری زبان کمیونٹی کو جوڑتی ہے، سماجی ہم آہنگی کو فروغ دیتی ہے اور باہمی سمجھ بوجھ کو بڑھاتی ہے۔ یہ زبانی/ کلامی روایات، دیسی علم اور تاریخی تسلسل کو محفوظ رکھنے میں مدد دیتی ہے، جو نسل در نسل روابط کو مستحکم کرتا ہے۔
٭ انسانی حقوق اور لسانی تنوع:۔ زبان ایک بنیادی انسانی حق ہے، جسے اقوامِ متحدہ اور یونیسکو جیسی تنظیمیں تسلیم کرتی ہیں۔ یونیسکو لسانی تنوع اور کثیر لسانی تعلیم کو فروغ دیتا ہے۔ مادری زبانوں کا تحفظ محروم اور دیسی ثقافتوں کی بقا کو یقینی بناتا ہے اور لسانی معدومیت کو روکتا ہے۔
٭ اقتصادی اور پیشہ ورانہ فوائد:۔ مادری زبانوں کا تحفظ اقتصادی ترقی میں معاون ہوتا ہے۔ کیوں کہ یہ مقامی کاروبار، سیاحت اور ثقافتی ورثے پر مبنی صنعتوں کو فروغ دیتا ہے۔
مزید برآں، جو افراد اپنی مادری زبان میں مہارت رکھتے ہیں، وہ ان پیشوں میں بہتر کارکردگی دکھاتے ہیں، جہاں ثقافتی فہم اور مقامی علم کی ضرورت ہوتی ہے۔
٭ سائنسی اور تکنیکی شراکتیں:۔ بہت سی دیسی زبانیں حیاتیاتی تنوع، طب اور ماحولیاتی استحکام کے منفرد علم کو محفوظ رکھتی ہیں۔ ان زبانوں کا خاتمہ صدیوں سے محفوظ کیے گئے قیمتی سائنسی حقائق کے نقصان اور خاتمے کا سبب بن سکتا ہے۔
مادری زبانیں ذاتی، سماجی اور علمی ترقی کے لیے بھی ضروری ہیں۔ ان کا تحفظ ثقافتی تنوع کو یقینی بناتا ہے، تعلیم کو فروغ دیتا ہے، کمیونٹیوں کو مضبوط کرتا ہے اور عالمی علم میں اضافہ کرتا ہے۔
کثیر لسانی تعلیم اور زبانوں کے احیا کی کوششوں کو فروغ دینا ناپید ہونے والی زبانوں کے تحفظ اور لسانی برادریوں کو بااختیار بنانے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
بحرین میں مقیم مادری/ آبائی زبان توروالی کی بقا اور نمودِ نو کے لیے دو دہائیوں سے سرگرم علمی و تحقیقی تنظیم ادارہ برائے تعلیم و ترقی (IBT) مادری زبانوں کے عالمی دن کے سلور جوبلی (25 سال) کی نسبت سے 21 فروری 2025ء کو بحرین کے مقامی ہوٹل ڈریم ویلی ہوٹل نزد انزر ہوٹل بحرین سوات میں آج جمع کے روز دوپہر 2 بجے ایک تقریب کا انعقاد کر رہا ہے، جس میں طلبہ اور نوجوانوں کی شرکت نہایت لازمی ہے۔
اس تقریب میں مادری زبان کی اہمیت، شناخت اور ثقافت کی ترسیل میں اس کے کردار، مادری زبان میں تعلیم، جدید ٹیکنالوجی (AI) اور مادری زبانیں، مادری زبان کی تحریر اور ادب پر گفت گو ہوگی۔
اسی تقریب میں ادارہ برائے تعلیم و ترقی کی جانب سے 2021ء تا 2024ء شائع شدہ کتابوں کی رونمائی بھی ہوگی اور ان کو طلبہ میں مفت تقسیم بھی کیا جائے گا۔
طالبات کے لیے بعد میں ان کے سکولوں اور کالجوں میں جاکر ان کتابوں کو تحفہ کیا جائے گا۔
ان کتابوں میں سورۂ رحمان کا توروالی میں ترجمہ و تفسیر، نماز اور قرآن کے آخری دس سورتوں کا ترجمہ و تفسیر کے علاوہ توروالی شاعری، توروالی-انگریزی لغات اور دیگر کتب شامل ہیں۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔










