تحریر: عائشہ احمد
’’نور جہاں‘‘ ڈرامے پر آج کل بہت بات ہو رہی ہے مختلف زاویوں سے، اور اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہمارے ہاں ماؤں کا بیٹوں پر کنٹرول مختلف درجوں پر ہر گھرانے میں نظر آتا ہے۔ نور جہاں کا کردار ایک "Toxic”, "Controlling”, "Narcissit” ماں کا ہے، جو بچوں کی پیدایش کے بعد سے اُنھیں اپنی مٹھی میں رکھتی ہے۔ لوگ نور جہاں کے ایسا ہونے کی وجوہات پر بھی غور کر رہے ہیں اور بہوؤں کے رویے پر بھی، مگر اس کے بیٹوں کو لوگ بس ماں کے غلام یا نامرد نما لوگ "Declare” کرکے ان کو تقریباً نظر انداز کر رہے ہیں۔
ڈرامے میں زیادہ "Dynamics” بھی نور جہاں اور بہوؤں کی بھی دکھائی گئی ہیں، مگر میرے نزدیک نورجہاں کے "Narcissitic Abuse” کے سب سے بڑے "Victim” اس کے بیٹے ہیں۔ وہ سب سے بے چارے ہیں۔ "Narcissit” ہونا محض خود پسندی نہیں، بل کہ یہ سائیکالوجی کی رُو سے ایک "Personality Disorder” ہے۔ "Narcissit” مائیں اپنے بچوں کو اپنے زہریلے رویے سے ہمیشہ اپنے تابع رکھتی ہیں۔ دنیا کو اپنی آنکھوں اسے دیکھنا سکھاتی ہیں۔ ان کے خود فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو کچل کر رکھ دیتی ہیں۔ ان کی خود اعتمادی کو روند دیتی ہیں۔ مسلسل "Gaslighting” کرتی ہیں، جس میں اپنے خیالات کو اتنی مرتبہ بچے کے سامنے پیش کیا جاتا ہے کہ وہ خود کو غلط اور ماں کو درست سمجھتا ہے۔ ایسی ماؤں کی بہت مدد ہمارا سماج بھی کرتا ہے، جس میں ہمیں یہ سکھایا جاتا ہے کہ ماں سے بڑا کوئی خیر خواہ نہیں اور کوئی رشتہ ماں سے بڑھ کر آپ سے مخلص نہیں۔ ایسے میں ماؤں کو اپنے بچوں کے دماغ اپنے کنٹرول میں لینے کے لیے کھل کھیلنے کا موقع مل جاتا ہے۔ "Narcissit” مائیں بہت صورتوں میں پیسا خرچ کر، مہنگے تحفے دے کر، بچوں کے کام کر کے، غرض یہ کہ ہر طرح کا حربہ استعمال کرکے اپنے بچوں کو قابو میں رکھتی ہیں۔ سب لوگوں کو نظر آتا ہے کہ جب اس کے بچے بالغ اور باشعور عمر کو پہنچ چکے ہیں، تو وہ اپنی بیویوں کے لیے سٹینڈ کیوں نہیں لیتے؟ وہ اس لیے نہیں لیتے کہ وہ ایک اپاہج کی طرح ہیں، جو سٹینڈ لینے کے قابل ہی نہیں۔ جیسے شاہدولہ کے بارے میں ہم سنتے ہیں کہ ان کے سر پر لوہے کا خول چڑھا دیا جاتا ہے کہ ان کے دماغ ڈیولپ نہ ہوسکیں، ایسے ہی "Narcissit” مائیں اپنے بچوں کے دماغ "Develop” ہی نہیں ہونے دیتیں۔
مَیں امید کرتی ہوں کہ کسی وقت ایسا ڈراما بھی بنایا جائے گا، جس میں ایسی ماں کو بچپن سے بچے کو بڑا کرتے دکھایا جائے، تاکہ لوگ یہ پیٹرن اپنی زندگیوں میں بھی "Identify” کرسکیں۔ یہاں تک کہ ایسی ماں کے زہریلے ہونے کو جان لینے لے بعد بھی اس کے چنگل سے نہیں نکلا جاسکتا۔ کیوں کہ بچے کا ایک "Trauma Bond” ڈیولپ ہوچکا ہوتا ہے۔ بچے سے مراد ایسی ماں کی اولاد ہے، چاہے اولاد کی عمر 40 ، 50 برس ہی کیوں نہ ہو۔ ایسی مائیں جھوٹ بول کر، مظلوم بن کر، غصہ دکھا کر، غرض کسی بھی طریقے سے بس اپنی من مرضی کرتی اور کرواتی ہیں۔ آپ بھی نظر دوڑائیے ایسی کوئی ماں آپ کے اردگرد نظر آتی ہے؟
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔