سپر سٹار شان شاہد

Super Star Shan Shahid

تحریر: ثنا 
سلطان راہی کی شہادت کے بعد پاکستانی فلم انڈسٹری میں اگر کسی نے سلطان راہی (مرحوم) جتنی شہرت حاصل کی، تو وہ بلاشبہ ارمغان شاہد المعروف شان شاہد ہیں۔
شان کی شہرت سلطان راہی جیسی مار دھاڑ والی فلمیں بنیں۔ اُن کا جنم 27 اپریل 1971ء کو لاہور پنجاب میں ہوا۔ باپ ریاض شاہد مشہور ہدایت کار ایک کشمیری مسلمان تھے اور ماں تھیٹر، فلم اور ٹی وی کی مشہور اداکارہ نیلو جو پنجابی عیسائی تھیں، جنھوں نے بعد میں اسلام قبول کیا۔
شان نے ابتدائی تعلیم ایچی سن کالج لاہور سے حاصل کی۔ اُن کی پہلی اداکاری ایک بوائے اسکاؤٹ بون فائر میں ہوئی۔ اُنھوں نے ’’الف نون‘‘ نامی ڈرامے میں کامیڈی کردار ادا کرتے ہوئے بہترین اداکار کا ایوارڈ جیتا، لیکن اداکاری کو کیریئر کے طور پر کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا۔
ایچی سن کے بعد شان نیویارک، ریاست ہائے متحدہ چلے گئے اور نیو ٹاؤن ہائی اسکول میں داخلہ لیا۔ ایک وکیل بننے کا خواب دیکھتے ہوئے وہ ہمیشہ سوچتے تھے کہ اُن میں کچھ بننے کا ہنر ہے۔ 7 سال نیویارک میں رہے، پھر چھٹیاں گزارنے کے لیے پاکستان واپس آئے۔
شان نے فیملی بزنس ’’ریاض شاہد فلمز‘‘ کا آغاز کیا۔ 19 سال کی عمر میں اُنھوں نے اپنی پہلی فلم ’’بلندی‘‘ میں کام کیا، جو 1990ء میں ریلیز ہوئی تھی۔
شان نے اپنی پہلی فلم ’’بلندی‘‘ سے 1990ء میں ایک اور ڈیبیو کرنے والی ریما خان کے ساتھ کی۔ اس کے بعد وہ اُردو اور پنجابی زبان کی سیکڑوں فلموں میں نظر آچکے ہیں۔
شان کی زیادہ تر فلمیں صائمہ، ریما، ریشم وغیرہ کے ساتھ ہیں۔
دوسری طرف ملٹی اسٹارز موویز میں شان بابر، معمر، سعود بٹ جیسے اداکاروں کے ہم راہ نظر آئے۔
شان کی فلموں میں ’’وحشی گجر‘‘ ، ’’گجر بادشاہ‘‘، ’’مجاجن‘‘، ’’بارڈر‘‘، ’’مسلمان‘‘، ’’خدا کے لیے‘‘، ’’جنت کی تلاش‘‘ اور ’’لاڑا پنجاب دا‘‘ جیسی فلمیں شامل ہیں۔
شان نے آمنہ شان سے شادی کی اور اُن کی چار بیٹیاں ’’بہشت براہین شان شاہد‘‘، ’’فاطمہ شاہد‘‘، ’’شاہ بانو شاہد‘‘ اور ’’رانے شاہد‘‘ ہیں۔
شان کو کھیلوں میں بہت دل چسپی ہے۔ ’’پاکستان سپر لیگ‘‘ (پی ایس ایل) کے بعد اُنھیں ’’کشمیر پریمیر لیگ‘‘ کا برانڈ ایمبیسیڈر نام زد کیا گیا۔
جنوری 2021ء میں اُنھیں ’’پنجاب سپورٹس بورڈ‘‘ کا برانڈ ایمبیسیڈر نام زد کیا گیا۔
اس کے علاوہ شان ’’ون پیک = ون ویکسین‘‘ کے لیے خیر سگالی سفیر بھی رہے ہیں۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے