فلم’’ڈاچی‘‘ کی پروموشن کا عجیب و غریب طریقہ

Atta ul Haq Qasmi

تحریر: عطاء الحق قاسمی
آج بیٹھے بیٹھے یوں ہی فلم ساز اسلم ایرانی یاد آگیا، جو مولوی صاحب کے پاس اپنی فلم ’’ڈاچی‘‘کی پرموشن کے لیے گیا تھا۔ چوں کہ اُن دنوں نیا نیا پاکستان بنا تھا۔ ریڈیو بھی کسی کسی کے پاس تھا۔ اس لیے کاروبار کی تشہیر کے لیے مسجد کا لاؤڈ اسپیکر ہی استعمال ہوتا تھا۔
فلم ساز اسلم ایرانی نے کچھ پیسا اکٹھا کیا اور فلم ’’ڈاچی‘‘ بنا دی جسے بمبینو سینما (Bambino the Cinema) لاہور میں ریلیز کرنا تھا۔ اس سلسلے میں وہ مولوی صاحب کے پاس گیا کہ ’’جنابِ والا! آپ اعلان کر دیں کہ بمبینو سینما میں اتوار والے دن ’ڈاچی‘ فلم ریلیز ہو رہی ہے، جس کے 3 شو ہوں گے۔‘‘
مولوی صاحب نے جب یہ سنا، تو آگ بگولہ ہوگئے اور بولے کہ ’’کم بخت، تو ہم سے یہ کیا کروانا چاہتا ہے؟ یعنی اب مساجد سے بھی فلموں اور بے حیائی کی تشہیر کی جائے گی؟‘‘
اسلم ایرانی نے جب یہ سنا، تو جیب سے ایک پیکٹ نکال کر مولوی صاحب کو تھما دیا کہ ’’کچھ عنایت کریں۔ میرا اس فلم پر بہت پیسا لگا ہے۔ اگر فلم نہ چلی، تو میں تباہ و برباد ہو جاؤں گا!‘‘
مولوی صاحب نے پیکٹ کھولا، جس میں نوٹ بھرے ہوئے تھے۔ تھوڑی دیر سوچا اور پوچھا: ’’پہلا شو کب ہے؟‘‘
اسلم ایرانی نے ساری تفصیل بتا دی۔ مولوی صاحب نے کہا، ’’اچھا! تم جاو۔ مَیں جمعہ والے دن کچھ کرتا ہوں!‘‘
جب جمعہ کا دن آیا، تو مولوی صاحب نے وعظ شروع کیا، جس میں بڑھتی ہوئی بے حیائی پر گفت گو کی کہ ’’کس طرح مغربی کلچر ہمیں تباہ کررہا ہے اور نوجوان نسل تباہ ہورہی ہے۔ ہم سب صرف نام کے مسلمان ہیں اور عمل کوئی نہیں کرتا۔ اَب یہی دیکھ لو تم لوگ، یہاں تو سر ہلا رہے ہو اور اچھی اچھی باتیں سن رہے ہو، مگر مَیں جانتا ہوں کہ تم لوگوں نے ان پر عمل نہیں کرنا۔ ابھی نماز پڑھ کے باہر جاؤگے۔ اگر کسی نے بتا دیا کہ بمبینو سینما میں اتوار والے دن نئی فلم ’ڈاچی‘ لگے گی، جس میں سدھیر، نیلو، نغمہ اور زینت ہیں، تو تم لوگوں نے وہاں بھاگ جانا ہے کہ مولوی کا وعظ تو سن ہی لیا۔ اب گلوکارہ مالا، احمد رشدی اور مسعود رانا کی بہترین آواز میں گانے بھی سن لیں۔ دین کا کسی کو نہیں معلوم…… مگر یہ ضرور جانتے ہیں کہ حازن قادری نے سٹوری لکھی ہے، تو ایکشن اور بے حیائی سے بھرپور فلم ہوگی۔ کیوں کہ ہیرو سدھیر اور ولن مظہر شاہ ہیں۔ مسجد میں داخلہ مفت ہے، مگر نمازیوں کی تعداد دیکھو ……!
وہاں ایک روپے کی ٹکٹ بھی خریدوگے، مگر جاؤ گے ضرور……!‘‘
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے