شاید

Imla, Shayad, Comrade Amjad Ali Sahaab

عام طور پر ’’شاید‘‘ (فارسی، کلمۂ شک) کا اِملا ’’شائد‘‘ لکھا جاتا ہے۔
کامریڈ امجد علی سحابؔ کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/sahaab/
’’نور اللغات‘‘، ’’فرہنگِ آصفیہ‘‘، ’’جامع اُردو لغت‘‘، ’’آئینۂ اُردو لغت‘‘، ’’علمی اُردو لغت (جامع)‘‘، ’’حسن اللغات (جامع)‘‘، ’’اظہر اللغات (مفصل)‘‘، ’’فیروز اللغات (جدید)‘‘، ’’جہانگیر اُردو لغت (جدید)‘‘ اور فرہنگِ تلفظ (نستعلیق ایڈیشن)‘‘ کے مطابق دُرست اِملا ’’شاید‘‘ ہے۔
رشید حسن خان بھی اپنی کتاب ’’اُردو اِملا‘‘ کے صفحہ نمبر 429 پر دُرست اِملا کے طور پر لفظ ’’شاید‘‘ رقم کرتے ہیں۔ نیز مرکب لفظ ’’باید و شاید‘‘ رقم کرتے ہیں۔
صاحبِ آصفیہ نے سند کے طور پر حافظؔ کے فارسی کلام کا یہ مصرع رقم فرمایا ہے کہ
شاید کہ باز ، مینم آں یارِ آشنا را
جب کہ صاحبِ نور نے حضرتِ امیرؔ کا یہ شعر درج کرکے گویا اِملا ’’شاید‘‘ پر مہرِ تصدیق ثبت کردی، ملاحظہ ہو
باندھی ہے سب نے زیرِ فلک جھوٹ پر کمر
شاید بگڑ گیا ہے کہیں باٹ نیل کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے