مینگورہ شہر میں ضلعی انتظامیہ، محکمہ جنگلات، ڈسٹرکٹ پولیس آفس کے قریب ہاکی اسٹیڈیم کے سامنے مینگورہ کے بڑے نالے میں نامعلوم افراد نے سیکڑوں کی تعداد میں تن آور درخت راتوں رات کاٹ دیے۔ ان درختوں کو نالے کے دونوں کناروں چند سال قبل سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد اور واسا سوات نے لگایا تھا، تاکہ شہر میں درجۂ حرارت میں کمی آسکے۔
مقامی لوگوں کے مطابق گذشتہ رات نامعلوم افراد نے آکر ایکسکویٹر کے ذریعے سیکڑوں کی تعداد میں درخت کاٹ دیے اور دن کی روشنی میں ان درختوں کو گاڑیوں میں ڈال کر لے گئے۔
اس سلسلے میں رابطہ پر ڈویژنل فارسٹ آفیسر سوات شاہ حسین نے کہا کہ درختوں کے کاٹنے کے بارے میں ان کو کچھ علم نہیں۔ غالباً ان درختوں کو محکمہ ایری گیشن والوں نے کاٹا ہوگا۔
اس سلسلے میں محکمہ ایری گیشن سی رابطہ کی کوشش کی گئی، لیکن رابطہ نہ ہوپایا۔ عوامی حلقوں نے شہر کے وسط میں سیکڑوں درختوں کے کاٹنے کی شدید مذمت کی اور درختوں کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا۔
دوسری طرف سوات میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی کے بعد ڈپٹی کمشنر سوات نے درختوں کے کاٹنے پر دفعہ 144 کے ذریعے پابندی لگا دی۔ اس سے پہلے روزنامہ مشرف کی خبر کے مطابق بحرین میں ٹمبر مافیا نے چار ہزار سے زائد دیار کے قیمتی درخت کاٹ دیے ہیں۔ اس طرح ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے قریب مینگورہ شہر میں نامعلوم افراد نے سیکڑوں کی تعداد میں درخت کاٹے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر سوات کے دفتر سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ڈپٹی کمشنر سوات/ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ عرفان اللہ وزیر نے ضلع سوات میں جنگلات/ درختوں کی غیر قانونی کٹائی، نجی اور پروٹیکٹڈ ایریا میں ’’چین سا‘‘ (Chainsaw) اور دیگر آلات کے استعمال پر دفعہ 144 کے تحت دو ماہ کے لیے مکمل پابندی لگا دی ہے۔
اس حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ضلع سوات کے مختلف علاقوں میں سرکاری/ نجی اراضی اور محفوظ جنگلاتی علاقوں میں جنگلات/ درختوں کی غیر قانونی کٹائی دیکھی گئی ہے۔ ان علاقوں میں جنگلات کی کٹائی، قدرتی آفات/ موسمیاتی تبدیلیوں میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’چین سا‘‘ جیسے تباہ کن اوزار درختوں کی غیر قانونی کٹائی کے لیے استعمال ہورہے ہیں۔ لہٰذا ان پر پابندی لگانا ضروری ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے سرکاری اور نجی زمینوں پر جنگلات کو تحفظ دینے اور ٹمبر مافیا کی حوصلہ شکنی کی ضرورت ہے۔
حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ خلاف ورزی پر سیکشن 188 پی پی سی کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔