معلوماتِ عامہ کی انگریزی ویب سائٹ "britannica.com” اُو ہنری (O. Henry)، اُنیسویں صدی کا مایہ ناز افسانہ نگار، 5 جون 1910ء کو نیویارک، امریکہ میں انتقال کرگئے۔
وکی پیڈیا کے مطابق 11 ستمبر، 1862ء کو گرینزبورو، شمالی کیرولائنا، ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں پیدا ہوئے۔ اصل نام ولیم سڈنی پورٹرتھا۔ قلمی نام ’’اُو ہنری‘‘ سے شہرت پائی۔ 3سال کی عمر سے ماں کے سائے شفقت سے محروم ہوگئے۔ بچپن ہی سے مطالعے کا شوق تھا۔15 سال کی عمر میں اسکول چھوڑ کر ٹیکساس کے ایک ڈرگ اسٹور میں ملازمت اختیار کی۔ سیمابی طبیعت کے سبب ہیوسٹن کا رُخ کیا اور یہاں طرح طرح کی ملازمتیں کیں۔ ایک بینک میں کلرکی، ایک زرعی فارم میں 2 سال ملازمت کی۔ 1887ء میں ایتھول ایسٹس روچ سے شادی کی جس سے ایک لڑکی اور ایک لڑکے کی پیدایش ہوئی۔ مزاحیہ ہفت روزہ ’’رولنگ اسٹون‘‘ کا اجرا کیا، لیکن ناکامی سے دوچار ہوئے۔ بعد ازاں رپورٹر اور کالم نگار کے طور پر ’’ہیوسٹن پوسٹ‘‘ میں ملازمت اختیار کی۔ 1895ء میں فرسٹ نیشنل بینک میں دورانِ ملازمت اُن پر غبن کا انکشاف ہوا۔ مقدمہ چلا اور اسی متنازع غبن پر عدالت کی طرف سے 5 سال کی سزا سنائی گئی۔ اسی دوران میں بیٹی کی پیدایش ہوئی۔ بیٹی کے لیے رقم کی فراہمی کی خاطر مختصر کہانیاں لکھنے کا آغاز کیا۔ 1899ء میں ابتدائی تخلیقات ’’میک کلیوز میگزین‘‘ میں شائع ہوئیں۔ 5 سالہ سزا کے 3 برس قید میں گزارنے کے بعد رہائی نصیب ہوئی اور پرانے نام سے چھٹکارا حاصل کر کے نئے نام ’’او ہنری‘‘ سے پہچان بنائی۔ 1902ء میں نیو یارک میں سکونت اختیار کی اور نیو یارک ورلڈ میں کہانیاں لکھنے کا ہفتے وار سلسلہ شروع کیا۔ ان کی زندگی میں تقریباً 600 کہانیوں پر مشتمل 10 مجموعے شائع ہوئے ۔ وسطی اور جنوب مغربی امریکہ کے پس منظر میں لکھی گئی مہم جویانہ کہانیاں کافی مقبول ہوئیں۔ اس کے علاوہ نیو یارک کے شہریوں کی زندگی پر مبنی کہانیاں بھی مقبول عام ہوئیں۔