وکی پیڈیا کے مطابق محمد فتح اللہ گولن (Muhammed Fethullah Gulen)، مشہور ترک مبلغ، سابقہ امام، مصنف اور سیاسی شخصیت، 27 اپریل 1941ء کو اناطولیا، ترکیہ میں پیدا ہوئے۔
’’گولن تحریک‘‘ (جسے ہزمت یا خدمت تحریک کے نام سے جانا جاتا ہے) کے بانی اور اس کی سب سے بڑی شاخ ’’مشترکہ اقدار کے اتحاد‘‘ کی با اثر شخصیت ہیں۔ اس وقت خودساختہ جلاوطنی اختیار کرتے ہوئے امریکہ کے شہر سائلس برگ، پینسلوانیا میں مقیم ہیں۔
گولن حنفی اسلام کی تعلیم دیتے ہیں جو سنی عالم بدیع الزماں سعید نورسی سے متعلق ہیں۔ گولن کے اپنے الفاظ میں، وہ سائنس، اہلِ کتاب اور دیگر کے بین المذاہب مکالمہ اور کثیر جماعتی جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ویٹی کن اور کئی یہودی تنظیموں سے ایسے مکالمے شروع بھی کیے۔
ترک ریاست، اسلام اور جدید دنیا کی معاشرتی مباحث میں گولن پیش پیش رہتے ہیں۔ انگریزی زبان کے میڈیا پر انہیں ایک ایسے امام کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، جو برداشت کو ترویج دیتے ہیں اور ان کا زیادہ تر زور مکالمے ، محنت اور تعلیم پر ہے۔ دنیا کی اہم ترین مسلمان شخصیات میں سے ایک ہیں۔
گولن کی اپنی ویب سائٹ کے مطابق ان کی لکھی گئی کتب کی تعداد 44ہے۔ کئی کتب کا ترجمہ انگریزی میں بھی ہوا ہے۔ کچھ کتب یہ ہیں: ’’پیغمبرِ خدا:محمد‘‘، ’’قرآن کی تعلیمات:منتخب آیات کی تشریح‘‘، ’’عالمی تہذیب، مذہب اور برداشت‘‘، ’’بیج سے تن آور درخت تک: بچوں کی روحانی ضروریات کی تکمیل‘‘، ’’دہشت گردی اور خود کش حملے: اسلامی نکتۂ نظر‘‘، ’’ قابلِ عزت افراد تک کا سفر:قلب سے نکلی ذہانت کے قطرے‘‘، ’’تقریر اور بیان کی طاقت‘‘ اور ’’حضرت محمد کی منتخب دعائیں‘‘ وغیرہ۔