خوش رہنے کا فن

ہنری ملرکے بقول: ’’ہر لمحہ اُس کے لیے سنہری ہوتا ہے جس کے پاس اُسے پہچاننے کا وژن ہے۔‘‘
واحد لمحہ جس میں ہم حقیقی معنوں میں خوش رہ سکتے ہیں اور جس پر ہمیں کنٹرول ہے، وہ موجودہ لمحہ ہی ہے۔ خوشی زندگی کا حتمی مقصد ہے اوریہ قابلِ حصول عمل ہے۔ ہم سب کے لیے خوشی کا تعین ہمارے حالات سے زیادہ ہمارے ذہنوں سے ہوتا ہے۔ وہ تما م عوامل جو خوشی کا باعث اور اِضافہ کا سبب بنتے ہیں (جیسے مددگار سوچ اور اچھی عادات) نہ صرف سیکھے جاسکتے ہیں بلکہ مشق کے ساتھ ان پر مہارت بھی حاصل کی جاسکتی ہے۔
پروفیسر عبدالشکور شاہ کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/adb/
خوش رہنے کا پہلا راز اپنی زندگی میں خوشی کو اولیت دینا ہے۔ اگرروز مرہ کے کاموں میں خوشی آپ کی فہرست میں سرِفہرست نہیں، تو دوسری چیزوں کو ترجیح اختیار کرلیں گی۔ خوشی کے علاوہ دیگر ترجیحات آپ کے اچھا محسوس کرنے کی کوششوں میں مداخلت کرسکتی ہیں۔
زندگی کے دیگر اُمور کی طرح خوش رہنے کے لیے بھی باضابطہ منصوبہ سازی کریں، جو منصوبہ بندی میں ناکام رہتے ہیں، وہ ناکام ہونے کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ زندگی میں آپ کے اہداف، مقاصد اور ترجیحات میں اگر خوشی بنیادی ترجیح نہیں، تو آپ سب کچھ ہونے کے باوجود اُداس اور تنہا محسوس کرتے ہیں۔ خوش گوار اہداف کا تعین خوش رہنے کے رازوں میں سے ایک ہے۔ جب آپ خوش رہنے کے لیے منصوبہ بندی کریں، اس کے حصول کے لیے خوش گوار اہداف متعین کریں۔ اس امر کو یقینی بنائیں کہ آپ کے اہداف "SMART” (مخصوص، قابلِ پیمایش، قابلِ حصول، متعلقہ اور وقت کے مطابق) ہوں۔ وہ تمام کام جو آپ کو خوشی فراہم کرتے ہیں، انھیں اپنا معمول بنالیں۔ اگرچہ یہ بات واضح محسوس ہوتی ہے لیکن بہت سے لوگ ایسے کام کرنا بھول جاتے ہیں جن سے وہ خوشی حاصل کرتے ہیں اور جتنی بار ممکن ہو اُن کو کریں۔ اپنے آپ کو ایسے کام میں جوت لیں، جنھیں کرنے سے آپ کو اطمینان، سکون، آسودگی اور خوشی ملتی ہو۔ خوشی اور لطف کے ساتھ ساتھ اطمینان بھی خوشی کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس لیے اس بات کو یقینی بنائیں کہ جب آپ اپنے کاموں اور سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہوں، تو آپ ایسی چیزیں شامل کریں جو شاید تفریحی نہ ہوں…… لیکن اُن کو سرانجام دینے سے آپ کو کامیابی کا احساس ملے۔
زندگی میں پیش آنے والے اتار چڑھاو کو نہ تو دائمی سمجھیں اور نہ ان بارے حد سے زیادہ سنجیدگی سے کام لیں۔ اگرچہ ہم سب کی ذمے داریاں ہیں، لیکن یہ کوئی وجہ اور عقلی دلیل نہیں کہ ہم اپنی زندگی کا زیادہ تر حصہ زندہ دلی سے عاری ہو کر گزار دیں۔ زندگی میں ذمے داریوں کو بوجھ کی بجائے فریضہ سمجھنے والے درحقیقت زیادہ خوش رہتے ہیں۔ خوشی کا ایک زینہ یہ بھی ہے کہ آپ خودشناس بنیں۔ اپنے آپ کو پہچانیں اورسراغ لگائیں کہ آپ کی طاقت کہاں ہے؟
یہ جاننے کو شش کریں کہ مسائل سے بچنے کے لیے آپ کی خوبیاں اور خامیاں کہاں کہاں موجود ہیں؟ زندگی میں حقیقی خوشی اور کامیابی کے حصول میں اپنی طاقت اور کم زوریوں کا علم ہونا بہت ضروری ہے۔ اپنی خامیوں کو دور کرنے کی لگن کے ساتھ اپنی طاقتوں کو استعمال کرتے رہیں۔ اگرچہ ہم سب ان شعبوں میں بہتری لانے کی کوشش کرسکتے ہیں جن میں ہم کم زور ہیں۔ آپ کی طاقتوں کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر توجہ مرکوز کرنے سے صرف اتنا ہی کچھ حاصل کیا جا سکتا ہے (بشمول آپ کی تمام مثبت خصوصیات اور صفات کے۔)
خوشی اور تجسس کا گہرا تعلق ہے۔ خوش رہنے کے نئے طریقے تلاش کرتے رہیں۔ کیوں کہ خوشی کی کوئی خاص حالت موجود نہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ آپ کی خوشی کی ترجیحات بھی تبدیل ہوتی رہتی ہیں جیسا کہ بچپن، جوانی اور بڑھاپے میں خوشی کے ماخذ اور اہداف مختلف ہوتے ہیں۔ کم عمری میں تو آئس کریم یا برف کا گولا بھی آپ کے لیے محدود دورانیے کے لیے لامحدود خوشی کا سبب بن جاتا ہے۔
خوش زندگی کے حصول تک پہنچنے اور تفریح کرنے کے نئے نت نئے طریقوں پر نظر رکھیں۔ خوش رہنے کا ایک راز یہ بھی ہے کہ شکر گزار بنیں اور جو کچھ آپ کے پاس ہے، اس کی تعریف کریں۔ ہماری آدھی سے زیادہ پریشانیاں ہماری اپنی تخلیق کردہ ہیں۔ ہم زندگی میں اپنے سے اوپر دیکھنے کے عادی ہوچکے ہیں۔ یہ عمل ہماری امیدوں، خواہشات اور تمناؤں کو بڑھاتا چلا جاتا ہے اور خوشی ہم سے دور ہوتی چلی جاتی ہے۔
ہم سب کے پاس زندگی میں بہت سے انتخاب ہوتے ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ ان تمام چیزوں پر توجہ مرکوز کریں جو ہمارے پاس نہیں (جن میں سے بہت سی ہو سکتی ہیں) یا اُن تمام چیزوں پر توجہ مرکوز کریں جو ہمارے پاس ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ شکرگزاری اور تعریف آپ کے خوشی کا تجربہ کرنے کے امکانات کو نمایاں طور پر بڑھا دیتی ہے۔ خود کو پسند کرنا اور مثالی طور پر اپنی شخصیت سے پیار کرنا سیکھیں۔ جیسے دوسروں سے پیار کرنا خوشی کا ایک اہم جزو ہے، ایسے ہی اپنے آپ سے پیار کرنا بھی خوشی کا باعث بنتا ہے۔ اپنے اہم رشتوں میں وقت اور توانائی لگائیں۔ خوش مزاج لوگ اپنے رشتوں پر کام کرنے اور ان میں زیادہ وقت صرف کرتے ہیں۔ خوش رہنے والے لوگ اپنی زندگی میں دوسرے لوگوں کی زیادہ حمایت کرتے ہیں۔
خوش مزاج لوگ زیادہ سخی اور پرہیزگار ہوتے ہیں۔ لحاظ دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کریں۔ اپنا ہاتھ جان بوجھ کر تنگ مت کریں اور اپنے یقین کو پختہ رکھیں۔ جتنا ممکن ہو، دوسروں کے ساتھ مل جل کر بات چیت کریں۔ دوسروں کواہمیت، عزت اور تکریم سے نوازیں۔ منفی جذبے انسان کو خوشی سے کوسوں دور لے جاتے ہیں۔ خوش مزاج لوگوں کے تعلقات زیادہ اور بہتر ہوتے ہیں۔ اس لیے اپنے تعلقات کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے کام کرنے کے ساتھ ساتھ یہ آپ کے تعلقات کی تعداد کو بہتر بنانے کے لیے کام کرنا بھی مفید ہے۔
مِزاح نگاروں کا مطالعہ کریں۔ مِزاحیہ پروگرامات اور فلمیں دیکھیں۔ غیر مددگار خیالات کو ختم کریں۔ دلائی لامہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’’خوش گوار زندگی کے حصول کا مرکزی طریقہ یہ ہے کہ آپ اپنے دماغ کو روزانہ کی مشق میں تربیت دیں، جو منفی رویوں کو کم زور اور مثبت کو مضبوط کرتا ہے۔‘‘
پہلے اپنے خیالات کو پہچاننا سیکھیں اور پھر منفی خیالات کو چیلنج کرنا شروع کریں۔ جب تک آپ اپنے اندر کے منفی خیالات کے خلاف جنگ نہیں جیت لیتے، تب تک خوشی آپ کے اندر جنم نہیں لے سکتی۔ زیادہ خوش اور پُرامید خیالات پر توجہ مرکوز کریں۔ مختلف مسائل اور معاملاتِ زندگی میں مثبت پہلوؤں کو ترجیح دیں۔ کیوں کہ مددگاراورپُرامید سوچ کو فروغ دینے کے دو حصے ہیں۔:
پہلا یہ کہ غیر مددگار منفی خیالات کو ختم کیا جائے اور دوسرا زیادہ مثبت، پُرامید خیالات کا پودا لگایا جائے۔
خوشی کا حصول بنیادی طور پر ایک ہنر ہے اور کسی بھی دوسرے ہنر کی طرح مشق کے ساتھ آسان اور موثر ہو جاتا ہے۔ اچھی خوراک اور ورزش کو اپنا معمول بنالیں۔ اگرچہ بعض حالات میں ایسا کرنابہت مشکل ہے، مگر ناممکن بالکل بھی نہیں۔
صحت اور خوشی لازم و ملزوم ہیں اگر آپ مسلسل بیمار ہیں اور بہت صحت مند نہیں، تو خوش رہنا مشکل ہے۔ خوشی کے حصول کے لیے یہ بات بھی ضروری ہے کہ آپ طبعی لحاظ سے مناسب نیند اور آرام کو یقینی بنائیں۔ بغیر کسی وقفے کے مسلسل کام تھکاوٹ کا سبب بنتا ہے اور دن بھر توانائی حاصل کرنے کے لیے کافی جدوجہد کر نے کے بعدخوش رہنا مشکل ہے۔ اس میں مدد کرنے کے لیے باقاعدگی سے آرام اور مراقبہ کی حکمت عملیوں کی مشق کرنا ضروری ہے۔
اپنے وقت اور ترجیحات کو منظم انداز میں چلانے کی عادت اپنائیں۔ خوش لوگ یہ مانتے ہیں کہ وہ اپنی زندگیوں پر زیادہ قابو رکھتے ہیں۔ ایسا کرنے سے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک فعال انداز اختیار کرنے کا زیادہ امکان پایا جاتا ہے۔ اگر آپ کی زندگی میں کچھ ٹھیک نہیں، تو ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھنے کی بجائے کوئی مثبت سرگرمی اختیار کریں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ جو کچھ کر رہے ہیں، وہ اہم ہے اور اپنی ترجیحات میں خوشی کو سرِفہرست رکھیں۔ جن عوامل اور عناصر کو آپ کنٹرول کرسکتے ہیں، انھیں بے قابو مت ہونے دیں اور وہ تما م چیزیں جو آپ کنٹرول نہیں کرسکتے، انھیں بخوشی قبول کرنے کی عادت ڈالیں۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے