سوات میں امن کے قیام اور دہشت گردی کے خلاف تاریخی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعہ کو سوات کے علاقہ چارباغ میں ’’سوات قومی جرگہ‘‘ اور ’’سوات اولسی پاسون‘‘ کے زیرِ اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ مقامی دکان دار رشید احمد کے مطابق یہ چارباغ کی تاریخ کا سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ تھا۔
مظاہرے سے اپنے خطاب میں وزیرِ اعظم کے مشیر امیر مقام نے کہا کہ ہم ہر حال میں اپنی سرزمین پر امن چاہتے ہیں اور کسی مذاکرات کی حمایت نہیں کرتے۔ انھوں نے کہا کہ مَیں سوات اور پورے پختونوں کے ساتھ شانہ بشانہ تھا اور رہوں گا۔
مظاہرے سے اپنے خطاب میں سوات قومی جرگہ کے سربراہ مختیار خان یوسف زئی، اے این پی سوات کے صدر ایوب اشاڑے، سابق ایس پی پولیس اور جماعت اسلامی کے رہنما نوید اقبال، ڈاکٹر خالد محمود، خورشید کاکاجی، ادریس باچا اور دیگر نے کہا کہ جو لوگ دہشت گردوں کو سوات لائے ہیں۔ ہم پہلے ان کا نام نہیں لینا چاہتے تھے، لیکن اب مجبور ہوکر ہم وہ نام لے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سوات میں آخری دہشت گرد کے جانے تک اس احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ اگلے جمعہ کو مدین میں تاریخی احتجاج ہوگا۔ سوات کے علاقہ بریکوٹ میں بھی امن کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔