مٹہ سوات میں دہشت گردی کے خلاف اور امن کے حق میں اب تک کا سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ ہوا، جس میں مختلف سیاسی جماعتوں، تنظیموں کے کارکنوں اور عام لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں مقرین نے کہا کہ ہم سوات اور پختون سرزمین پر کسی بھی صورت دہشت گرد اور دہشت گردی کو تسلیم نہیں کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ پہلے ہم مَذمت کرتے تھے اور اب مزاحمت کریں گے۔ جو دہشت گرد، دہشت گردی چھوڑنا چاہیں، آکر اپنی غلطیوں کی معافی مانگیں اور پُرامن طریقے سے رہیں، تو ہم انھیں معاف کرسکتے ہیں، لیکن اگر کوئی بندوق کے ساتھ یہاں آنا چاہتا ہے، تو پھر ہم اُس کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔
مقررین نے کہا کہ دس سال تک سوات میں دہشت گرد نہیں تھے، تو پھر پانچ دن میں کیسے آئے؟
احتجاجی مظاہرے میں پشتون تحفظ موومنٹ کے صدر منظور پشتین، ایم این اے محسن داوڑ، اے این پی، پیپلز پارٹی، ن لیگ، پختون خواہ میپ، جے یو آئی، سوات قومی جرگہ اور عوامی ورکرز پارٹی کے مقامی قائدین نے بھی شرکت کی اور مظاہرے سے خطاب کیا۔
