روپیا

’’روپیا‘‘ (ہندی، اسمِ مذکر) کا املا عام طور پر ’’روپیہ‘‘ لکھا جاتا ہے۔
’’فرہنگِ آصفیہ‘‘ میں ’’روپیا‘‘ کے ساتھ ’’روپیہ‘‘ املا بھی درج ہے مگر جتنے محاورات ہیں سب میں ’’روپیا‘‘ درج ہے جیسے ’’روپیا اٹھانا‘‘، ’’روپیا اُڑانا‘‘، ’’روپیا بھنانا‘‘، ’’روپیا تڑوانا‘‘ وغیرہ۔
’’نوراللغات‘‘ اور ’’علمی اُردو لغت (متوسط)‘‘ نے ’’روپیہ‘‘ پہلے اور ’’روپیا‘‘ بعد میں درج کیا ہے۔ صاحبِ نور نے تمام محاوروں میں ’’روپیہ‘‘ کو ترجیح دی ہے جیسے ’’روپیہ اُتار دینا‘‘، ’’روپیہ اُڑانا‘‘ وغیرہ۔
اس طرح ’’جدید اُردو لغت‘‘ اور ’’جہانگیر اُردو (جدید)‘‘ دونوں نے ’’روپیہ‘‘ کو دُرست املا قرار دیا ہے۔
دوسری طرف ’’اُردو املا‘‘ از رشید حسن خان (مطبوعہ ’’زبیر بکس‘‘، سنہ اشاعت 2015ء) کے صفحہ نمبر 95 پر ’’روپیا‘‘ درج ہے نہ کہ ’’روپیہ‘‘۔
نوٹ:۔ اُردو املا کے ثقہ استاد رشید حسن خان کے مطابق ہندی کے وہ تمام الفاظ جو ہائے ہوز (ہ) سے لکھے جاتے ہیں، ان کا املا غلط تصور ہوگا۔ مثلاً عام طور پر ’’دھماکا‘‘ کا املا ’’دھماکہ‘‘ اور ’’پٹاخا‘‘ کا ’’پٹاخہ‘‘ لکھا جاتا ہے۔ اس اُصول کو مدنظر رکھتے ہوئے ’’روپیا‘‘ چوں کہ ہندی کا لفظ ہے۔ اس لیے اسے ’’روپیہ‘‘ لکھنا غلط ہوگا۔ (مدیر)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے