’’مَحَبَّت‘‘ (عربی، اسمِ مونث) کا تلفظ عام طور پر ’’مُحَبَّت‘‘ ادا کیا جاتا ہے۔
’’فرہنگِ آصفیہ‘‘، ’’نوراللغات‘‘، ’’علمی اُردو لغت (متوسط)‘‘ اور ’’جدید اُردو لغت‘‘ میں دُرست تلفظ بفتحِ اول (مَ حَ بَّ ت) درج ہے نہ کہ بضمِ اول (مُ حَ بَّ ت) جب کہ اس کے معنی ’’اُلفت‘‘، ’’پیار‘‘، ’’چاہ‘‘ اور ’’یارانہ‘‘ کے ہیں۔
نوراللغات میں باقاعدہ طور پر یہ صراحت موجود ہے: ’’بفتحِ اول صحیح و بضمِ اول غلط ہے۔‘‘
فرہنگِ آصفیہ میں ’’مَحبت‘‘ کے ذیل میں حضرتِ بہادر شاہ ظفرؔ کا یہ خوب صورت شعر بھی درج ملتا ہے:
مَحبت چاہیے باہم، ہمیں بھی ہو تمھیں بھی ہو
خوشی ہو اس میں یا ہو غم، ہمیں بھی ہو تمھیں بھی ہو