ڈان اُردو سروس نے حالیہ ایک تحقیق چھاپی ہے جس میں ناریل کے پانی کے فوائد گنوائے ہیں۔ ایسا ہی ایک فائدہ گردوں کی پتھری کی روک تھام کے حوالہ سے کچھ یوں درج ہے: ’’مناسب مقدار میں پانی یا سیال پینا گردوں کی پتھری کی روک تھام کرتا ہے۔ اس حوالے سے عام پانی ایک اچھا انتخاب ہے مگر کچھ تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ ناریل کا پانی بھی بہترین ہے۔ گردوں میں پتھری اُس وقت بنتی ہے جب کیلشیم، آکسلیٹ اور دیگر مرکبات باہم مل کر کرسٹل کی شکل اختیار کرلیتے ہیں اور پھر ننھے پتھر بن جاتے ہیں۔8 افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ناریل کے پانی کا استعمال بڑھانے سے پیشاب کے راستے پوٹاشیم، کلورائیڈ اور "Citrate” کی زیادہ مقدار کا اخراج ہوتا ہے، یعنی گردوں میں پتھری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اس حوالے سے اب تک زیادہ بڑی تحقیق نہیں ہوئی اور مزید تحقیق کی ضرورت ہے مگر ناریل کے پانی کا استعمال آزمانے میں کوئی نقصان نہیں۔‘‘
یہ اس حوالہ سے ایک اچھا ٹوٹکا ثابت ہوسکتا ہے۔