وکی پیڈیا کے مطابق ڈاکٹر عبد الستار صدیقی (Abdul Sattar Sidiqui) اُردو نقاد، ماہرِ لسانیات اور محقق 28 جولائی 1972ء کو الہ آباد، بھارت میں انتقال کرگئے۔
26 دسمبر 1885ء کو اُتر پردیش میں پیدا ہوئے۔ اُن چند محققین میں شمار ہوتے ہیں جو جدید لسانیات، املا، الفاظ کے ماخذ و اشتقاقیات، تحقیقی طریقۂ کار اور تاریخ سمیت قدیم اور جدید زبانوں پر مہارت رکھتے تھے۔ نیز عربی، فارسی، اُردو، ہندی، سنسکرت، انگریزی، لاطینی، جرمن، پہلوی یا درمیانے عہد کی فارسی پر مہارت اور عبرانی، ترکی اور سریانی زبانوں سے بھی واقف تھے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، عثمانیہ یونیورسٹی اور ڈھاکہ یونیورسٹی میں عربی اور فارسی کے پروفیسر بھی رہے۔ 1912ء سے 1919ء تک یورپ خصوصاً جرمنی میں قیام اور وہاں جرمن زبان میں ڈاکٹریٹ کا مقالہ تحریر کرنے کے دوران انہیں کئی دیگر یورپی زبانوں پر بھی عبور حاصل ہو گیا۔ جرمن زبان میں ایک کتاب بھی تحریر کی۔ ایسے فارسی الفاظ پر تحقیق کی جو اسلام کی آمد سے قبل کلاسیکل عربی میں پائے جاتے تھے۔
ڈاکٹر صدیقی کے مضامین اردو جریدوں میں شائع ہوتے تھے جن میں 1944ء میں انجمنِ ترقیِ اُردو کو ’’اُردو املا‘‘ کو ایک معیاری اور منطقی شکل دینے کی سفارشات انتہائی اہم کام تصور کیا جاتا ہے۔