وکی پیڈیا کے مطابق جارج برنارڈ شا (George Bernard Shaw) آئرلینڈ کے نوبل انعام یافتہ ڈراما نویس، نقاد، ناول نگار، افسانہ نگار اور سیاست دان 26 جولائی 1856ء کو ڈبلن (آئر لینڈ) میں پیدا ہوئے۔
اپنی ماں سے متاثر ہوکر موسیقی، ادب اور فن میں مہارت حاصل کی اورنیشنل گیلری آئرلینڈ میں جانے لگے۔ دوپہر کے بعد اپنا زیادہ تر وقت ’’برٹش میوزیم‘‘ میں مطالعہ کرنے، ناول لکھنے اور لندن کے درمیانے درجہ کے دانشور طبقے کے لیکچر اور مباحثوں سے اپنی تعلیمی کمی کو پورا کرنے لگے۔
ابتداً فکشن میں ناکام رہے۔ پہلی تخلیق نیم خودنوشت ’’امیچوریٹی‘‘ 1879ء، جو بعد میں 1930ء میں طبع ہوا، لندن کے تمام پبلشروں نے واپس کر دیا۔ اس کے بعد چار ناول اور ایک دہائی تک زیادہ تر مضامین جو انہوں نے اخبارات او رسائل کو لکھ کر دیے، بھی مسترد کردیے گئے۔
ان کی صلاحیتیں صحیح معنوں میں تب اُجاگر ہوئیں جب فرینک مارک اُن کو ’’سیٹرڈے ریویو‘‘ میں بطورِ تھیٹر نقاد (1895ء تا 1898ء) کے طور پر بھرتی کیا۔ انہوں نے پہلا مکمل ڈراما تھیٹر نقاد ولیم آرچر کے تعاون سے ’’وڈوورس ہاؤس (1892ء) تحریر اور اسٹیج پر پیش کیا جس نے برنارڈشا کی تخلیقی زندگی کو چار چاند لگا دیے۔ اس کے بعد ’’مین اینڈ سپرمین‘‘، ’’میجر باربرا‘‘، ’’مسز وارن کا پیشہ‘‘، ’’سیزر اور کلوپیٹرا‘‘ تحریر کیے۔ افسانوں کا مجموعہ ’’کالی لڑکی خدا کی تلاش میں‘‘1934ء میں شائع ہوا۔
2 نومبر 1950ء کو ہارٹفورڈ شائر، برطانیہ میں انتقال کرگئے۔