جہانِ شرق و غرب (تبصرہ)

’’جہانِ شرق و غرب‘‘ فضل خالق کے دو مختلف سفرناموں پر مشتمل کتاب ہے۔ ایک سفرنامہ جاپان کا ہے اور دوسرا امریکہ سے متعلق ہے۔
فضل کی خوش قسمتی ہے کہ وہ اپنے صحافتی کیرئیر میں کئی ممالک کا سفر اپنی قابلیت اور صحافتی مہارت کے بل بوتے پر ان ممالک کے وسائل پر کرچکے ہیں۔ جاپان کے وزٹ کے لیے انھیں ’’انٹرنیشنل ہاؤس آف جاپان‘‘ نے لیڈرز فیلو شپ میں منتخب کیا تھا، جب کہ امریکہ کا سفر بھی انھوں نے ’’امریکہ پاکستان پروفیشنل جرنلزم ایکسچینج پرگرام‘‘ کے تحت کیا تھا۔ ان کے دونوں اسفار اس حوالے سے اہمیت کے حامل ہیں کہ انھوں نے نہ صرف ان دونوں پروگراموں میں اپنی پیشہ ورانہ صلاحیت اور علمی قابلیت کا بھرپور مظاہرہ کیا تھا بلکہ اس دوران میں وہاں کی سماجی زندگی، مجموعی ترقی اور مختلف سرکاری محکموں کا قریبی مشاہدہ کرکے ان کے بارے میں اپنے احساسات اور تجربات سفرناموں کی شکل میں قلم بند کیے۔
جاپان کے سفرنامہ میں مجھے ان کی اس بات نے بے حد متاثر کیا، جس میں وہ لکھتے ہیں کہ یہاں مختلف لوگوں سے بات چیت کے دوران میں مجھے پاکستان کے بارے میں ایک ہی تاثر ملا اور وہ تاثر دہشت گردی کا تھا اور میں حیران تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے علاوہ بہت ساری اچھی چیزیں بھی ہیں، لیکن ان کے بارے میں یہ لوگ نہیں جانتے، مگر فضل کو جب وہاں اپنے ملک کے تعارف کا موقع ملا، تو انھوں نے واضح کیا کہ میں آج دہشت گردی سے متاثرہ ملک پاکستان سے آپ کے سامنے مخاطب نہیں ہوں بلکہ ایک ایسے ملک کے نمائندے کی حیثیت سے مخاطب ہوں جو قدیم تہذیبوں کا گہوارہ رہا ہے اور جہاں سندھ اور مہرگڑھ کی تہذیبوں کے علاوہ شہرۂ آفاق ’’گندھارا تہذیب‘‘ نے بھی جنم لیااور دوام پایا تھا۔ جہاں سوات اور شمالی علاقہ جات جیسی خوب صورت وادیاں دامنِ دل کھینچ لیتی ہیں۔ بدھ مت اور دیگر اقوام کی قدیم تاریخی اور تہذیبی آثار یہاں کی شناخت ہیں۔ مَیں آپ سب کو دعوت دیتا ہوں کہ پاکستان آئیں اور وہاں کی حیرت انگیز خوب صورتی کے علاوہ اس کی قدیم و جدید تہذیب اور ثقافت کی متنوع طلسماتی دنیا کی سیر کریں۔
فضل خالق جیسے سیلف میڈ اور باصلاحیت جوانوں کو جب عالمی سطح پر آگے بڑھنے کا موقع ملتا ہے، تو وہ اپنے ملک کا روشن اور پُرامن رُخ سامنے لانے میں کسی بخل سے کام نہیں لیتے۔ ان کے دونوں سفرناموں میں مشرق و مغرب کا موازنہ کرنے کے علاوہ پاکستان کا روشن چہرہ اُجاگر کرنے کی شعوری کوشش ان کی اپنے ملک سے غیرمعمولی محبت کا مظہر ہے۔ دونوں سفرناموں کا طرزِ تحریر نہایت دلچسپ اور معلوماتی ہے۔
فضل حسن پرست ہیں اور انھیں جاپان اور امریکہ میں جہاں کسی خوب صورت دوشیزہ سے واسطہ پڑا ہے۔ اس کو انھوں نے بڑے پُرلطف اور رومانی انداز میں بیان کیا ہے۔ دل کش اُسلوب اپناتے ہوئے انھوں نے اپنے سفری مشاہدات اور تجربات کی لذت میں اپنے پڑھنے والوں کو یوں جکڑ رکھا ہے کہ وہ ایک ہی نشست میں سفرنامہ پڑھنے پر خود کو مجبور پاتے ہیں۔
خوب صورت گیٹ اَپ کے ساتھ یہ عمدہ سفرنامہ شعیب سنز پبلشرز اینڈ بک سیلرز سوات مارکیٹ، جی ٹی روڈ مینگورہ فون: 729448 نے شائع کیا ہے۔
…………………………………………………………….
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔