وکی پیڈیا کے مطابق پاکستانی شیعہ عالم، خطیب، اُردو شاعر اور سوانح نگار ضمیر اختر نقوی 24 مارچ 1944ء کو لکھنؤ برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔
والد کا نام سید ظہیر حسن نقوی تھا جب کہ والدہ کا نام سیدہ محسنہ ظہیر نقوی تھا۔ پیدائش کے وقت نام ظہیر رکھا گیا تھا۔ 1967ء میں نقلِ مکانی کرکے پاکستان چلے آئے۔ مستقلاً کراچی شہر میں سکونت اختیار کی۔ گریجویشن کی سند شیعہ کالج لکھنؤ سے حاصل کی۔ آخری عمر میں سوشل میڈیا پر کافی مقبولیت حاصل کی۔ عموماً لوگ ان کا مذاق اُڑایا کرتے تھے مگر کم لوگ جانتے ہوں گے کہ ان کی تصانیف کی تعداد 43 ہے، جن میں ’’دبستانِ ناسخؔ‘‘، ’’تذکرۂ شعرائے لکھنؤ‘‘ اور ’’اقبال کا فلسفۂ عشق‘‘ جیسی کتب شامل ہیں۔
13 ستمبر 2020ء کو بعارضۂ قلب کراچی میں انتقال کرگئے۔