وکی پیڈیا کے مطابق روس کے مشہور افسانہ اور ڈراما نگار انتون پاؤلاوچ چیخوف (Anton Pavlovich Chekhov) اُنتیس جنوری 1860ء میں روس کے شہر ٹیگانرگ میں پیدا ہوئے۔
اپنے بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھے۔ والد ’’پاول‘‘ سودا سلف کی ایک چھوٹی دکان چلاتے تھے، مگر وہ ایک سخت مزاج انسان تھے اور اپنی بیوی اور بچوں کو مارتے پیٹتے تھے۔ چیخوف کے بچپن کی ناخوشگوار یادیں اُن پر تمام عمر حاوی رہیں۔ اسکول میں داخل ہوئے مگر تعلیمی میدان میں اوسط درجے کی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے رہے۔ البتہ والدہ محبت کرنے والی خاتون تھیں اور قصہ گوئی کے ذریعے اپنے بچوں کی تربیت کرتی تھیں۔
1876ء میں باپ دیوالیہ ہونے پر قرضہ کی ادائیگی کے خوف سے ’’چیخوف‘‘ کو اکیلا چھوڑ کر اپنے خاندان کے ہمراہ ’’ماس‘‘ بھاگ گیا۔ چیخوف نے ہمت نہیں ہاری اور ٹیوشن اور چھوٹے موٹے کام کر کے اپنے تعلیمی اخراجات پورے کرتے رہے۔ یوں تین سال بعد اپنے خاندان سے جا ملے ۔ وہاں پر ایک طبی کالج میں داخلہ لے لیا اور 1884ء میں 19 برس کی عمر میں اپنے تعلیمی اخراجات پورے کرنے کے لیے ’’چیخوف‘‘ کے قلمی نام سے ایک روزنامہ "Humorous Sketches” میں کالم اور مختصر افسانے لکھنے شروع کیے۔ پہلے مجموعے کی کامیابی کے باعث ڈاکٹری ترک کرکے افسانے اور ڈرامے لکھنے شروع کیے ۔
چیخوف کو ٹی بی کا مرض بھی لاحق ہو گیا تھا جسے انہوں نے اپنے خاندان سے چھپائے رکھا۔ اسی مرض میں 15 جولائی 1904ء کو محض 44 برس کی عمر میں جرمنی کے شہر بیدینویلر میں انتقال کرگئے۔
چیخوف کو جدید افسانہ نگاری کا امام سمجھا جاتا ہے۔ بعض نقادوں کے نزدیک وہ دنیا کا سب سے بڑا افسانہ نگار ہے۔