امریکی ریاست الاسکا کا قصبہ ’’یٹکیا جیوک‘‘ (Utqiagvik) جسے پہلے ’’بیرو‘‘ (Barrow) کے نام سے بھی جانا جاتا تھا، میں 18 نومبر کو جب سورج غروب ہوا، تو طویل ترین رات کا آغاز ہوا۔ درحقیقت اس قصبے میں 2020ء میں آخری بار سورج غروب ہوا تھا اور اب وہاں کے رہائشی سورج کی روشنی کو دوبارہ 2 ماہ سے زیادہ عرصے بعد 23 جنوری کو دیکھ سکیں گے۔
اس کی وجہ قطبی رات ہے جو آرکٹک اور انٹارکٹیکا میں ہر سال موسمِ سرما میں آتی ہے۔ کیوں کہ زمین اپنے محور پر تھوڑی جھک جاتی ہے۔
گرمیوں میں اس خطے میں سورج کی روشنی 24 گھنٹے تک برقرار رہتی ہے جسے ’’مڈ نائٹ سن‘‘ کہا جاتا ہے۔
18 نومبر کو سورج صرف 34 منٹ کے لیے طلوع ہوا اور دوپہر ایک بج کر اُنتیس منٹ پر غروب ہوگیا۔ اب دوبارہ 66 دن بعد طلوع ہوگا۔
ویسے 2 ماہ سے زیادہ عرصے تک تاریکی کے بارے میں سننا عجیب تو لگتا ہے، مگر اس قصبے کو 11مئی سے 18 اگست تک کبھی ختم نہ ہونے والی دن کی روشنی کا بھی سامنا ہوتا ہے۔
شمالی اور جنوبی قطب میں سال میں ایک بار سورج غروب اور طلوع ہوتا ہے، یعنی بہار میں سورج طلوع ہوتا ہے اور سرما میں غروب ہوتا ہے۔
(’’جہانگیر ورلڈ ٹائمز‘‘، ماہِ جنوری کے شمارہ کے صفحہ نمبر 117 سے انتخاب)