25 اکتوبر، زرینہ بلوچ کا یومِ انتقال

وکی پیڈیا کے مطابق معروف گلوکارہ، استاد، ترجمہ نگار، اداکارہ اور سیاسی جدوجہد کے حوالے سے بڑا نام’’زرینہ بلوچ‘‘ 25 اکتوبر 2005ء کو 71 سال کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئیں۔
سندھ کے شہر حیدرآباد میں 29 دسمبر 1934ء کو پیدا ہوئیں۔ 20 سال تک سندھ یونیورسٹی کے ماڈل اسکول میں پڑھایا۔1964ء میں ’’عوامی تحریک‘‘ کے سربراہ رسول بخش پلیجو سے شادی کی۔ ’’ضیا دور‘‘ میں ’’بھٹو بچاؤ تحریک‘‘ میں 2 سال قید کاٹی۔ ’’ون یونٹ‘‘ کے خلاف جدوجہد میں بھر پور حصہ لیا۔ کالاباغ ڈیم کے خلاف جب سندھ کے لوگوں نے بھٹ شاہ سے کراچی تک لانگ مارچ کیا، تو زرینہ نے اس میں حصہ لیا۔ اس دوران میں پولیس نے دو مرتبہ اُن پر لاٹھی چارج کیا۔
ایک کتاب ’’ تھنجی ولھا، تنھنجیون الھیون‘‘(تمہاری تلاش، تمہاری باتیں) لکھی۔ تین سے زائد ڈراما لکھے۔ ’’ژاں پال سارتر‘‘ کی کتاب ’’دیوار‘‘ کا سندھی ترجمہ کیا۔
اپنی شان دار کارکردگی کی بنا پر ’’پرائیڈ آف پرفارمنس‘‘ حاصل کیا۔ اس کے علاوہ پی ٹی وی ایوارڈ، لطیف، سچل، شہباز اور دیگر کئی ایوارڈ بھی حاصل کیے۔