بعض اوقات شعر میں لفظ کے درست استعمال کے باوجود ناپسندیدہ معنی برآمد ہوتے ہیں۔ اسے ’’ذم‘‘ کہتے ہیں، جس سے مذموم بنا۔ لغت میں ذم کا ایک مطلب ہجو بھی ہے۔
میر انیسؔ کے حوالے سے یہ واقعہ مشہور ہے۔ انیسؔ نے مرثیہ سناتے ہوئے جب یہ مصرع پڑھا :
کانِ نبی کے گوہر یکتا حسین ہیں
تو ’’کانے‘‘ پر اعتراض ہوا ۔ انیسؔ نے فوراً مصرع تبدیل کرکے یوں پڑھا :
گنجِ نبی کے گوہرِ یکتا حسین ہیں
اس مرتبہ ’’گنجے‘‘ پر طنز کیا گیا۔ انیسؔنے یوں مصرع تبدیل کیا :
بحرِ نبی کے گوہرِ یکتا حسین ہیں
جب ’’بحرے‘‘ پر بھی اعتراض ہوا، تو انیسؔ نے مصرع میں یوں اصلاح کی :
کنزِ نبی کے گوہرِ یکتا حسین ہیں
ان تمام مثالوں میں لفظ صحیح تھے، لیکن ان سے وابستہ تلازمے پسندیدہ نہ تھے۔
(’’تنقیدی اصطلاحات‘‘ از ’’ڈاکٹر سلیم اخترؔ‘‘، مطبوعہ ’’نگارشات‘‘ سنہ 2011، صفحہ 135 سے انتخاب)