بعض اوقات سانس لینے کے دوران میں گرد و غبار کے ذرات یا پھر کچھ ناموزوں گیسیں ہمارے پھیپھڑوں میں پہنچنے کی کوشش کرتی ہیں جو کہ عملِ تنفس کے لیے کافی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔ قدرت نے ہمارے جسم کے اندر ہوائی راستوں میں کئی حساس خلیات (Cells) کا ایک نظام پیدا کیا ہوا ہے جو کہ ذرات اور ایسی گیسوں کو محسوس کرتے ہی پھیپھڑوں میں سے کافی مقدار میں پریشر پیدا کرتے ہیں اور بہت تیزی سے ان ذرات وغیرہ کو ناک سے چھینک کے ذریعے باہر نکال دیتے ہیں۔
About The Author
Related Posts
ویڈیو
Search
تازہ ترین
-
سحر انگیز شانگلہاتوار, ستمبر 8, 2024 | بلاگ
-
پاکستانی حکم ران شمالی کوریا ہی سے کچھ سیکھ لیںاتوار, ستمبر 8, 2024 | حالات حاضرہ
-
یوم دفاع ختم نبوتؐہفتہ, ستمبر 7, 2024 | دینیات
-
وادئی کیلاش کے مشہور تہوارہفتہ, ستمبر 7, 2024 | تاریخ
-
مہنگائی میں کمی کے دعوے اور زمینی حقائقجمعہ, ستمبر 6, 2024 | حالات حاضرہ
-
کیلاشی کون ہیں؟جمعرات, ستمبر 5, 2024 | تاریخ
-
سوات پولیس مجھے مطمئن کریںجمعرات, ستمبر 5, 2024 | حالات حاضرہ
-
امریکی اور پاکستانی پرائمری تعلیم کا تقابلی جائزہبدھ, ستمبر 4, 2024 | حالات حاضرہ
-
اکیلے جنرل فیض حمید کیوں؟منگل, ستمبر 3, 2024 | بلاگ
-
ریاست ممکنہ بغاوت کا راستہ روکنا چاہے گی؟پیر, ستمبر 2, 2024 | بلاگ
کٹیگریز
- Uncategorized (7)
- آج تاریخ میں (1,759)
- آج کا لفظ (169)
- بلاگ (1,529)
- تاریخ (835)
- ٹوٹکے (253)
- حالات حاضرہ (1,341)
- دینیات (304)
- روزنامچہ (5)
- شاعری (221)
- صحت (346)
- عجیب و غریب (1,072)
- گپ شپ (پوڈ کاسٹ) (36)
- نثر (812)
- ویڈیو (320)