معلوماتِ عامہ کی انگریزی ویب سائٹ "britannica.com” کے مطابق تیموری سلطنت کے بانی اور تاریخِ عالم کا ایک عظیم جنگجو حکمران امیر تیمور 19 فروری 1405ء کو انتقال کرگیا۔
وکی پیڈیا کے مطابق وہ تیمور لنگ کے نام سے بھی مشہور تھا۔اس کے استاد کا نام علی بیگ تھا۔وہ ایک ترک منگول قبیلے برلاس سے تعلق رکھتا تھا۔ چنگیز خان اور امیر تیمور دونوں کا جد امجد تومنہ خان تھا۔
تیمورلنگ کا تعلق سمرقند سے تھا۔ سمرقند کے قریب ایک گاؤں ’’کیش‘‘ میں پیدا ہوا۔ والدین معمولی درجے کے زمین دار تھے۔ تیمور دریائے جیحوں کے شمالی کنارے پر واقع شہر سبز (جس کو کش بھی کہتے ہیں) 1336ء میں پیدا ہوا۔ یہ علاقہ اس وقت چغتائی سلطنت میں شامل تھا جو زوال کی منازل طے کر رہی تھی۔ چغتائی حکمران بے بس ہوچکے تھے اور ہر جگہ منگول اور ترک سردار اقتدار حاصل کرنے کے لیے ایک دوسرے سے لڑ رہے تھے ۔تخت نشین ہونے کے بعد اس نے صاحبِ قران کا لقب اختیار کیا۔ علومِ نجوم کی رو سے صاحبِ قرآن وہ شخص کہلاتا ہے جس کی پیدائش کے وقت زہرہ اور مشتری یا زحل اور مشتری ایک ہی برج میں ہوں۔ ایسا شخص اقبال مند، بہادر اور جری سمجھا جاتا ہے، مجازاً اپنے دور کا عظیم ترین حکمران۔
تیمور نے اپنی زندگی میں بیالیس ملک فتح کیے ۔ دنیا کے چند نادر لوگوں میں بھی شامل ہے۔ تیمور کی ایک خاص بات یہ تھی کہ وہ ایک وقت میں اپنے دونوں ہاتھوں سے کام لے سکتا تھا۔ وہ ایک ہاتھ میں تلوار اُٹھاتا تھا اور دوسرے ہاتھ میں کلہاڑا۔
لڑائیوں میں زخم کھانے کی وجہ سے دایاں ہاتھ شل ہو گیا تھا اور دائیں پاؤں میں لنگ تھا۔ اس لیے مخالف مؤرخین اس کو حقارت سے ’’تیمور لنگ‘‘ لکھتے تھے۔