منٹو کے بارے میں نصر اللہ خان نے یہ دلچسپ انکشاف کیا ہے: ’’منٹو قلم اور کتاب چور تھا۔ اگر اس کی جیب میں کتاب خریدنے کے لیے پیسے نہ ہوتے، تو وہ چوری کرتا۔ طالب علمی کے زمانے میں وہ اچھا قلم اور اچھی کتاب جہاں دیکھتا، اُڑا لیتا۔‘‘
(’’مزید خامہ بگوشیاں‘‘ از ’’مشفق خواجہ‘‘ مطبوعہ ’’مقتدرہ قومی زبان پاکستان، 2012ء‘‘، صفحہ نمبر 158 سے انتخاب)