وکی پیڈیا کے مطابق جسٹس رانا بھگوان داس 20دسمبر 1942ء کو نصیر آباد، ضلع قمبر شہداد کوٹ، سندھ میں ایک ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے ۔
جسٹس رانا بھگوان داس عدالتِ عظمیٰ پاکستان کے نگران منصف اعلیٰ رہ چکے ہیں۔وہ 1965ء میں بار میں شامل ہوئے ۔ محض سال کی پریکٹس کے بعد 1967ء میں عدلیہ کا حصہ بنے۔ کئی سال سیشن جج کے طور پر فرائض انجام دیے ۔ 2000ء میں سپریم کورٹ کے جج تعینات ہوئے۔9 مارچ 2007ء کو جسٹس افتخار چوہدری کی معزولی کے بعد جسٹس رانا بھگوان داس کو پرویز مشرف نے قائم مقام چیف جسٹس تعینات کیا۔ اس دوران میں وہ پاکستان میں موجود نہیں تھے ۔ رانا بھگوان داس بھی ان دادگستروں میں شامل تھے جنہوں نے عبوری آئینی حکم کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا۔ اس انکار پر دیگر ججوں کی طرح انہیں بھی گھر میں نظر بند کر دیاگیا ۔2007ء میں برطرفی کے نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے جسٹس رانا بھگوان داس نے کہا تھا کہ تمام برطرف جج آئین کی بحالی کے ساتھ ہی عہدوں پر واپس آ جائیں گے۔
جسٹس رانا بھگوان داس 65 سال کی عمر میں عہدے سے وظیفۂ حسن خدمت پر سبک دوش ہو گئے۔ نومبر 2009ء سے دسمبر 2012ء تک وہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین بھی رہے ۔ نومبر 2014ء میں ان کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کرنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے اعتماد کا اظہار کیا تھا، لیکن رانا بھگوان داس نے عہدہ سنبھالنے سے معذرت پیش کی۔
جسٹس رانا بھگوان داس اعلیٰ عدلیہ میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے پہلے جج تھے۔ وہ انتہائی اچھی شہرت کے حامل تھے اور اپنی خدمات کے دوران میں ہمیشہ غیر متنازع ثابت ہوئے۔