مفتی سبحان اللہ جان (مسجد درویش صدر، پشاور) سے سوال کیا گیا کہ قرآن مجید کے جو نسخے ضعیف ہوجائیں۔ انہیں اکثر لوگ دریا میں بہا دیتے ہیں یا زمین میں دفن کرتے ہیں۔ کچھ لوگ انہیں جلا کر راکھ میں تبدیل کرتے ہیں۔ پھر اُس راکھ کو یا تو دریا میں بہاتے ہیں، یا پھر دفن کرتے ہیں۔ شریعت اس حوالہ سے کیا کہتی ہے؟
مفتی صاحب نے جواب دیا کہ بہتر بات یہی ہے کہ قرآن شریف کے کسی ضعیف نسخہ کو کپڑے میں لپیٹ کر دفن کیا جائے، جلایا ہر گز نہ جائے۔