پہلے شوہر کا بچہ، پہلے خاوند کا بچہ جسے عورت دوسرے خاوند کے گھر اپنے ساتھ لے آئی ہو۔
کہتے ہیں کہ ایک مقدمے کے بیان کے دوران میں دیہاتی نے ’’گیلٹر‘‘ کا لفظ استعمال کیا۔ جج نے گیلٹر کی وضاحت چاہی، تو دیہاتی نے کہا: ’’فرض کرو تمہارا باپ مرجائے اور تمہاری ماں مجھ سے بیاہ کرلیوے، تو تم ہمارے گیلٹر کہلاؤگے ۔‘‘ جج اس عجیب سی وضاحت پر لہو کے گھونٹ پی کر رہ گیا۔
(’’نادراتِ اردو‘‘ از پروفیسر ایم نذیر احمد تشنہ، سنہ اشاعت 2011ء، مطبوعہ الفیصل ناشران و تاجرانِ کتب، صفحہ 234 سے انتخاب)