غلام، گردش میں آگیا تھا

محلات میں رہائش کے کمروں کے ارد گرد ملازموں کے آنے جانے کے راستے بنائے جاتے ہیں۔ ان راستوں میں غلام، گردش میں رہتے تھے۔ اور آواز دینے پر فوراً حاضر ہوجاتے تھے۔
کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ مرزا فتح الملک ولی عہد بہادر نے غالبؔ کو یاد یا۔ جب آپ غلام گردش تک پہنچے، تو وہ بھول گئے۔ یہ بڑی دیر تک وہاں کھڑے رہے۔ اتفاقاً ولی عہد بہادر کو پھر یاد آیا کہ ہم نے غالبؔ کو بلایا تھا۔ ملازموں سے پوچھا غالبؔ حاضر ہے؟ غالبؔ نے باہر سے خود ہی جواب دیا کہ ’’غلام، گردش میں آگیا تھا۔‘‘
ان کے برجستہ لطیفے سے وہ بہت خوش ہوئے۔
(’’نادراتِ اردو‘‘ از پروفیسر ایم نذیر احمد تشنہ، سنہ اشاعت 2011ء، مطبوعہ الفیصل ناشران و تاجرانِ کتب، صفحہ 190 سے انتخاب)