بالعموم سادگی اور سلاست کی اصطلاحیں اکھٹی استعمال ہوتی ہیں، مگر لفظ "سلاست” سادگی کا مترادف نہیں۔
اس حوالہ سے مسعود حسن رضوی ادیب لکھتے ہیں: "مشکل الفاظ استعمال نہ کیے جائیں۔ اُنہیں لفظوں سے کام لیا جائے جن سے زبان مانوس اور کان آشنا ہیں۔ کلام کی اس خوبی کا نام سلاست ہے۔”
مؤلفِ مرقع لکھتے ہیں: "اردو نثر کے ارتقا میں مولانا محمد حسین آزاد ایک اہم حیثیت کے حامل ہیں۔ وہ ایک صاحبِ اسلوب انشا پرداز ہیں۔ مولانا آزاد نے سادگی کو خارج کر دیا لیکن سلاست کو برقرار رکھ۔”
(ابوالاعجاز حفیظ صدیقی کی تالیف "ادبی اصطلاحات کا تعارف” مطبوعہ "اسلوب لاہور”، اشاعتِ اول، مئی 2015ء، صفحہ 290 سے انتخاب)