(خصوصی رپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمودخان نے سوات میں اپنی رہائش گاہ پر کھلی کچہری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ ’’میں ایک بااختیار وزیر اعلیٰ ہوں اور اپنے فیصلوں میں خودمختار ہوں۔ فی الحال کابینہ میں ردوبدل کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ ضرورت پڑنے پر فیصلہ کرسکتے ہیں۔‘‘
انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’’بعض مفاد پرست لوگ میرے خلاف منفی پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ میرے وزیر اعلیٰ بننے سے کسی کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہا ہو، تو انہیں مشورہ دیتا ہوں کہ وہ فلائی جیل (flagyl) گولیاں لیں۔ یوں ان کی طبیعت ٹھیک ہوجائے گی۔‘‘
مرکزی حکومت کے ذمہ بقایہ جات کے حوالہ سے ان کا کہنا تھا کہ بہت جلد حساب بے باق ہوجائے گا۔
سوات ایکسپریس وے کے حوالہ سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس کو اگلے مہینے کی 25 تاریخ (25 مئی) کو چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھول دیا جائے گا، جس سے سیاحت کو مزید فروغ ملے گا۔
سیاحت کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف خیبرپختونخوا میں سیاحت کے شعبہ کو ترقی دینے کے لیے کوشاں ہے۔ اس حوالہ سے سیاحتی مقام گبین جبہ کی روڈ بھی 6 جون تک مکمل ہوجائے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صوبے میں ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہیں۔ منصوبے مکمل ہونے کے بعد ایک طرح سے ترقی کا نیا سفر شروع ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں ضم شدہ قبائلی اضلاع کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کررہے ہیں۔
بی آر ٹی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پشاور بی آرٹی پر بھی کام جاری ہے۔ بہت جلد یہ منصوبہ مکمل ہوجائے گا، جس سے غریب عوام مستفید ہوں گے۔
ملاکنڈ ڈویژن کے سب سے بڑے سیدو شریف اسپتال، جہانزیب کالج اور ڈسٹرکٹ جیل کے حوالہ سے یہ خوشخبری سننے کو ملی کہ ان کے لیے فنڈز کی منظوری دے دی گئی ہے۔ بہت جلد یہ عوامی منصوبے پایۂ تکمیل تک پہنچ جائیں گے اور عوامی مشکلات میں کمی آئے گی۔
ملم جبہ اورکالام روڈ کے حوالہ سے ان کا کہنا تھا کہ ان پر بھی کام تیز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اِسی سیزن (سال 2019ء) میں ملم جبہ روڈ کی 18 کلومیٹر سڑک کو تعمیر کیا جائے گا جس سے سیاحوں کو کافی سہولت ہوگی۔
آخر میں مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ’’تمام مخالفین کو بتانا چاہتاہوں کہ وہ لاکھ چاہیں پروپیگنڈے کریں، لیکن ایک دن آئے گا جب خیبر پختونخوا کو ایک ماڈل صوبہ کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ یہاں بہت جلد ترقی کا نیا دور شروع ہوگا، جس سے عوام کی تمام تر محرومیوں کا ازالہ ہوگا ۔‘‘