یہ ایک شعری اصطلاح ہے جس سے مراد گرانا، دور کرنا، بنیاد ڈالنا، طرح دینا (ٹالنا) اور اصطلاحاً ’’گفتگو میں مدد دینا‘‘ ہے۔
طرح، مصرعۂ طرح اور طرحی نشست سب مشاعرے کی روایت سے متعلق اصطلاحیں ہیں۔ کسی محفلِ مشاعرہ میں شعرا کو خاص زمین میں شعر گوئی کے لیے پابند کیا جاتا ہے۔ اسے طرح، مصرعۂ طرح یا طرحی مصرعہ کہتے ہیں۔ گویا اس مشاعرے میں شعرا اپنی آزادی سے زمین (ردیف، قافیہ، بحر) کا انتخاب نہیں کرسکتے۔ وہ پہلے سے دیے گئے مصرعے کے نظامِ ردیف و قافیہ بحر کے مطابق غزلیں لکھیں گے۔ مثلاً یہ کہ
دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے
غالبؔ کا مصرعہ، طرح کے طور پر دیا جائے، تو شعرا پر یہ پابندی ہوگی کہ وہ ’’ہُوا‘‘ کو قافیہ اور ’’کیا ہے‘‘ کو ردیف بنا کر شعر گوئی کریں اور اسی مصرعے کی بحر کو بنیاد بنائیں۔ مشاعرہ، جس میں مصرعہ طرح دیا جائے، اسے طرحی مشاعرہ یا طرحی نشست کہتے ہیں۔
(پروفیسر انور جمال کی تصنیف ’’ادبی اصطلاحات‘‘ مطبوعہ ’’نیشنل بُک فاؤنڈیشن‘‘، صفحہ نمبر 127 سے انتخاب)