تت خالصہ کا مختصر تاریخی جائزہ

"پاک” خالصہ، گورو گووند سنگھ کے عقائد کو ماننے والے سکھوں میں سے منتخب لوگ۔ یہ اصطلاح گورو گووند سنگھ کے بھروسا مند بھگت "بابا بندہ” کے دور کی ہے جس نے گورو کی وفات کے بعد گیارہویں گورو ہونے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے دعویٰ کو تسلیم کرنے والے سکھ "بندائی خالصہ” کہلائے۔ اس کے برعکس جن لوگوں نے گورو گووند کے حکم کے مطابق گرنتھ صاحب کو ہی ابدی گورو مان لیا، وہ ’’تت خالصہ‘‘ کہلانے لگے۔
"بابا بندہ بہادر” کو شکست ہونے پر اس کے پیروکار آہستہ آہستہ منتشر ہوگئے اور "تت خالصہ” کی اصطلاح بھی متروک ہوگئی۔ کچھ ہی عرصہ بعد سکھوں کے ایک گروہ نے اسے دوبارہ استعمال کرنا شروع کیا، جو 10 گوروؤں کے عقائد کے ساتھ نہایت پُرخلوص ہیں اور غیر سکھ عقیدے کو اپنے مذہب میں برداشت نہیں کرتے۔
(ذاتوں کا انسائیکلو پیڈیا از ای ڈی میکلیگن/ ایچ اے روز، مترجم یاسر جواد، شائع شدہ بُک ہوم لاہور، صفحہ نمبر 123 سے انتخاب)