شورش کاشمیری اپنی کتاب "فنِ خطابت” کے آخر میں مختلف چیزوں کی آوازوں کے مختلف نام رقم کرتے ہیں، جو اردو ادب کے قارئین کے لیے دلچسپی کا سامان ہیں۔ اس حوالہ سے وہ رقم کرتے ہیں: "کئی چیزوں کی آوازوں کے لیے مختلف الفاظ ہیں: مثلاً
بادل کی گرج
بجلی کڑاک
ہوا کی سنسناہٹ
توپ کی دنادن
صراحی کی گَٹ گَٹ
گھوڑے کی ٹاپ
روپوں کی کھنک
ریل کی گھڑ گھڑ
گویوں کی تاتا ری ری
طبلے کی تھاپ
طنبورے کی آس
گیند کی گونج
گھڑیال کی ٹن ٹن
چھکڑے کی چُوں
چکی کی گُھمر
(کتاب ’’فنِ خطابت‘‘ از شورش کاشمیری، صفحہ نمبر 107، ناشر مطبوعات چٹان)