نوٹ: یہ تصویر 26 اگست 2022ء کو لی گئی تھی، جسے بعد میں ڈان اردو سروس کے لیے لکھی جانے والی سٹوری کا حصہ بنایا گیا۔ مذکورہ سٹوری کا ایک حصہ درجِ ذیل سطور میں ملاحظہ ہو:
منگل اور بدھ (23 اور 24 اگست 2022ء) کی درمیانی رات سیلاب نے سوات کے مرکزی شہر مینگورہ کا رُخ کیا، جہاں جڑواں ندیوں میں سیلاب نے تباہی مچا دی، نتیجتاً ایک 3 سالہ بچی پانی کی نذر ہوگئی اور 8 افراد زخمی ہوگئے، جب کہ گھروں اور دکانوں میں پانی داخل ہونے سے کروڑوں روپے کا نقصان الگ ہوا۔
عینی شاہدین کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب سے مینگورہ شہر میں تیز بارش کا سلسلہ شروع ہوا، جس میں صبح 8 بجتے ہی مزید تیزی آگئی۔ ساڑھے 9 بجے کے قریب مینگورہ کی ندی میں کوکارئی، جامبیل کی جانب سے ریلا شامل ہوا جس کا پانی بپھر کر دونوں کناروں پر موجود آبادی میں داخل ہوگیا۔
مینگورہ شہر میں ریلا بنگلہ دیش، لنڈیکس، مکان باغ اور بنگلہ دیش امانکوٹ کے گھروں میں داخل ہوگیا جس میں ایک 3 سالہ بچی ثنا پانی میں بہہ کر جاں بحق ہوگئی۔ سیلاب مکان باغ چوک میں داخل ہوا تو ہوٹلوں، بینکوں اور دکانوں میں پانی داخل ہوگیا۔ اس وجہ سے شہر میں ٹریفک بھی معطل ہوگیا۔
مذکورہ ریلے نے متعدد سرکاری اور نجی اسکولوں میں بچوں کو محصور کردیا جنھیں بعد میں ریسکیو، سول ڈیفنس اور عوام نے بہ حفاظت نکال لیا۔ ریلے کا پانی سوات پریس کلب اور ہاکی اسٹیڈیم میں بھی داخل ہوا جس سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔ مختلف مقامات پر بجلی کے کھمبے گرگئے جس سے کئی علاقوں میں صبح سے بجلی بند رہی۔
جمعرات کے روز مینگورہ شہر کی ندیوں میں پانی معمول کے مطابق بہنا شروع ہوا تو دریائے سوات میں لہریں اٹھنا شروع ہوئیں۔ محکمہ آب پاشی کے ایس ڈی او نظیر احمد کے مطابق جمعرات کے روز خوازہ خیلہ کے مقام پر دریائے سوات میں پانی کا اخراج 56 ہزار 136 کیوبک فٹ رہا۔ یوں دریا میں اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ ہوا۔
کالام اور بحرین کے درمیان زیرِ تعمیر پُل سیلاب کی زد میں آنے کی وجہ سے کالام روڈ ٹریفک کے لیے بند ہوگئی۔ اسی دوران میں خبر ملی کہ اپر سوات میں جرے کے مقام پر دریائے سوات میں لکڑیاں پکڑنے والا 20 سالہ نوجوان عالم شیر دریا کی لہروں کی نذر ہوگیا۔
حالات کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سوات جنید خان نے ضلع بھر میں تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کو جمعہ اور ہفتہ (26 اور 27 اگست 2022ء) کو بند رکھنے کا اعلان کیا۔ جمعہ (26 اگست 2022ء) کی صبح تک مینگورہ شہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی بھی مکمل طور پر بحال نہ ہوسکی۔
جمعہ (26 اگست 2022ء) کی صبح ملنے والی اطلاعات کے مطابق 10 افراد سیلاب کی نذر ہوئے، سیکڑوں کی تعداد میں ہوٹل، پُل، مکانات، اسکول اور مساجد کو پانی اپنے ساتھ بہا کر لے گیا۔
جمعے کی صبح سے دریائے سوات میں سیلاب نے کالام، بحرین، مدین، جرے، قندیل، مٹہ، مینگورہ سے بریکوٹ تک دریا کنارے ہوٹلوں، مساجد، دکانوں، مکانات، ریسٹورنٹ وغیرہ کا مکمل طور پر صفایا کردیا۔ درشخیلہ، اغل، کالا کوٹ، چمن لالئی کے مقام پر 4 افراد کی لاشیں ملیں، جب کہ مٹہ تحصیل میں چاتیکل کے مقام پر گھر کی چھت بیٹھنے سے ایک ہی گھر کے 6 افراد لقمۂ اجل بن گئے۔
(اگر یہ تصویر اچھے ریزولوشن میں درکار ہو، تو ہمارے ایڈیٹر سے ان کے ای میل پتے amjadalisahaab@gmail.com پر رابطہ فرمائیں، شکریہ)