سد بد یا سدھ بدھ؟

Urdu Imla by Journalist Comrade Amjad Ali Sahaab

عام طور پر سُدھ بُدھ (ہندی، اسمِ مونث) کا اِملا ’’سُد بُد‘‘ لکھا اور پڑھا جاتا ہے۔ مثلاً: آن لائن لغت "rekhtadictionary.com” پر دونوں طرز کا اِملا (’’سُد بُد‘‘ اور ’’سُدھ بُدھ‘‘) درج ملتا ہے۔ اس کے علاوہ کئی نیوز ویب سائٹس پر بھی ’’سُد بُد‘‘ ہی مستعمل ملتا ہے۔
اس حوالے سے اُردو کے مستند لغات ’’فرہنگِ آصفیہ‘‘ اور ’’نور اللغات‘‘ دونوں میں ’’سُد بُد‘‘ کی جگہ ’’سُدھ بُدھ‘‘ درج ملتا ہے۔
کامریڈ امجد علی سحابؔ کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/sahaab/
مذکورہ لغات کے علاوہ ’’علمی اُردو لغت (جامع)‘‘، ’’حسن اللغات‘‘، ’’جامع اُردو لغت‘‘، ’’فیروز اللغات (جدید)‘‘، ’’جہانگیر اُردو لغت (جدید)‘‘، ’’اظہر اللغات (مفصل)‘‘ اور ’’کلاسیکی ادب کی فرہنگ‘‘ کے مطابق دُرست املا ’’سُدھ بُدھ‘‘ ہے نہ کہ ’’سُد بُد‘‘۔
نوراللغات میں ’’سُد بُد‘‘ کے ذیل میں یہ الفاظ درج ہیں: ’’دیکھو سُدھ بُدھ‘‘۔
رشید حسن خان کی کتاب ’’اُردو اِملا‘‘ (مطبوعہ ’’زُبیر بُکس‘‘، سنِ اشاعت 2015ء) کے صفحہ نمبر 339 پر اس حوالے تفصیل کچھ یوں ملتی ہے: ’’اصلاً دونوں ٹکڑوں میں ہائے مخلوط ہے۔ تلفظ میں بھی یہ برقرار رہتی ہے۔ نور میں ’سد بد‘ لکھ کر لکھا ہے: ’دیکھو سدھ بدھ‘۔ مطلب تو مولّف کا یہی ہے کہ لفظ ’سدھ بدھ‘ ہے، مگر اس لفظ کے اندراج سے یہ احتمال ضرور پیدا ہوتا ہے کہ شاید ایک صورت یہ بھی ہو۔
دیگر متعلقہ مضامین: 
شاکر، متشکر یا مشکور؟  
غبارہ یا غبارہ؟
آسامی یا اسامی؟ 
گھنٹہ یا گھنٹا؟
ٹھرنا یا ٹھہرنا؟
کمرہ یا کمرا؟ 
نو دولتیا یا نو دولتا؟ 
فَلاں یا فُلاں؟
آصفیہ میں اس کی ایک صورت ’سدھ بدھ‘ ملتی ہے، اور یہی صحیح ہے۔ مفرد لفظ ’سدھ‘ بھی مع ہائے مخلوط ہی استعمال کیا جاتا ہے۔ میرؔ حسن نے ایک خاص انداز سے اِس لفظ کو نظم کیا ہے:
نہ سدھ، بدھ کی لی اور نہ منگل کی لی
نکل شہر سے، راہ جنگل کی لی‘‘
اس حوالے سے صاحبِ نور نے حضرتِ جرأت کا ایک شعر حوالتاً درج کیا ہے، ملاحظہ ہو:
ہم دونوں کو کچھ اُس بِن سُدھ بُدھ نہیں ہے جرأت
دل ہم سے بے خبر ہے، ہم دل سے بے خبر ہیں
نیز کچھ محاورے بھی درج ملتے ہیں، ملاحظہ ہوں: ’’سُدھ بُدھ لینا‘‘، ’’سُدھ بُدھ بھولنا‘‘، ’’سُدھ بُدھ نہ رہنا‘‘ اور ’’سُدھ بُدھ رکھنا‘‘۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے