٭ سوات کی صوبائی اسمبلی کے 8 حلقوں میں پہلے حلقہ پی کے 3 میں بھی اس بار کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے۔
اس حلقہ میں اے این پی کے سید جعفر شاہ، آزاد امیدوار (پی ٹی آئی) میاں شرافت علی، ن لیگ کے جہانگیر خان، پیپلز پارٹی کے سید حکیم شاہ، جماعت اسلامی کے حبیب اللہ ثاقب، جے یو آئی کے بخت زادہ اور پیپلز پارٹی کے ناراض آزاد امیدوار ملک نوازش علی کے درمیان مقابلہ ہوگا۔
فیاض ظفر کی دیگر تحاریر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کیجیے:
https://lafzuna.com/author/fayaz-zafar/
اس حلقہ میں کل رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 212787 ہے، جن میں 118077 مرد اور 94710 خواتین ووٹر ہیں، جن کے لیے 145 پولنگ اسٹیشن اور487 پولنگ بوتھوں کا انتظام کیا جائے گا۔
اس حلقے سے 2018ء کے انتخابات میں تحریکِ انصاف کے میاں شرافت علی نے 21036 ووٹ حاصل کیا تھا۔ دوسرے نمبر پر اے این پی کے سید جعفر شاہ نے 13099 ووٹ اور ن لیگ کے امیر مقام نے 11757 ووٹ حاصل کیا تھا۔
2013ء میں اُس وقت یہ حلقہ پی کے85 تھا۔ اُن انتخابات میں اے این پی کے سید جعفر شاہ نے 14344 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پر ن لیگ کے میاں شرافت علی کو 13763 اور تحریکِ انصاف کے نثار احمد نے 10504 ووٹ حاصل کیا تھا۔
2008ء کے عام انتخابات میں اس حلقہ سے اے این پی کے سید جعفر شاہ نے 5573 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پر ق لیگ کے امیر مقام نے 4990 ووٹ حاصل کیا تھا۔ تیسرے نمبر پر ن لیگ کے میاں شرافت علی نے 3017 ووٹ حاصل کیا تھا۔
2002ء کے انتخابات میں اس حلقہ سے ایم ایم اے کے ملک امیر زادہ نے 11039 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پر اے این پی کے نثار احمد نے 5231 اور تیسرے نمبر پرآزاد امیدوار جہانگیر خان نے5137 ووٹ حاصل کیا تھا۔
اس حلقے میں کالام، بحرین، مدین اور گرد و نواح کے علاقے شامل ہیں۔
دیگر متعلقہ مضامین:
سوات، قومی اسمبلی کے تینوں حلقوں کا جائزہ
انتخابات اور شک کے منڈلاتے سائے
الیکشن 2024 بارے خفیہ اداروں کی رپورٹ
الیکشن ٹریننگ میں کروڑوں کا گھپلا
الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت الیکشن کمیشن کے افعال
٭ سوات کے حلقہ پی کے 4 میں بھی 8 فروری کے انتخابات میں سیاسی جماعتوں کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔ اس حلقہ میں پیپلز پارٹی کے ڈاکٹر حیدر علی خان، آزاد امیدوار (تحریکِ انصاف) علی شاہ ایڈوکیٹ، مسلم لیگ ن کے سردار خان، تحریکِ انصاف پارلمینٹرین کے محبوب الرحمان اور جے یو آئی کے سید قمر کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے۔
اس حلقہ میں کل رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 170903 ہے، جن میں 92042 مرد اور 78861 خواتین ووٹر شامل ہیں، جن کے لیے 117 پولنگ سٹیشن اور 384 پولنگ بوتھ بنائے جائیں گے۔ اس حلقہ سے 2018ء کے انتخابات میں تحریکِ انصاف کے ڈاکٹر حیدر علی خان نے 18569 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پر مسلم لیگ ن کے سردار خان نے 13103 اور آزاد امیدوار محبوب الرحمان نے 9981 ووٹ حاصل کیا تھا۔
2018ء کے انتخابات میں تحریکِ انصاف کے ڈاکٹر حیدر علی خان نے قومی و صوبائی دونوں نشستوں پر کا میاب حاصل کی تھی، جس کی وجہ سے اُنھوں نے صوبائی اسمبلی کی نشست سے استعفا دیا، جس پر ضمنی انتخابات ہوئے۔ ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ ن کے سردار خان نے 16859 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ دوسرے نمبر پر تحریکِ انصاف کے ساجد علی نے 15696 اور تیسرے نمبر پر آزاد امیدوار محبوب الرحمان نے 8384 ووٹ حاصل کیا۔
2013ء کے انتخابات میں اس حلقے سے مسلم لیگ ن کے قیموس خان نے 10687 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ دوسرے نمبر پر جے یو آئی کے علی شاہ خان ایڈوکیٹ نے 10302 اور تیسرے نمبر پر اے این پی کے ڈاکٹر حیدر علی خان نے 10028 ووٹ حاصل کیا۔
2008ء کے انتخابات میں اس حلقے سے اے این پی کے ڈاکٹر حیدر علی خان نے 8064 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔ دوسرے نمبر پر ق لیگ کے قیموس خان نے 5305 اور تیسرے نمبر پر پیپلز پارٹی کے محمد شاہی خان کو 4541 ووٹ ملا۔
2002ء کے انتخابات میں ایم ایم اے کے مولانا مفتی حسین احمد نے 12540 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ دوسرے نمبر پر اے این پی کے ڈاکٹر حیدر علی خان کو 6899 اور تیسرے نمبر پر پیپلز پارٹی شیرپاؤ کے سید علاؤالدین کو 5383 ووٹ ملا۔
اس حلقہ میں زیادہ تر تحصیلِ خوازہ خیلہ اور کچھ علاقے تحصیل چارباغ کے شامل ہیں۔
٭ سوات کے حلقہ پی کے5 میں پچھلے انتخابات میں کانٹے دار مقابلہ ہوا تھا، جس میں تحریکِ انصاف کے عزیز اللہ گران نے ن لیگ کے امیر مقام کو صرف 68 ووٹوں سے ہرایا تھا۔ اس حلقے پر 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں بھی دلچسپ مقابلے کا امکان ہے۔ اس حلقہ سے ن لیگ کے امیر مقام، آزاد امیدوار (تحریکِ انصاف) اختر خان ایڈوکیٹ، جے یو آئی کے ثناء اللہ، تحریکِ انصاف پارلیمنٹرین کے حبیب علی شاہ اور اے این پی کے میاں حذیفہ سمیت 13 امیدواروں میں مقا بلہ ہوگا۔
اس حلقہ میں کل رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 149859 ہے، جن میں سے81884 مرد اور 67975 خواتین ووٹر شامل ہیں۔ 8 فروری کے انتخابات کے لیے اس حلقہ میں 116 پولنگ سٹیشن اور357 پولنگ بوتھ بنائے جائیں گے۔ 2018ء کے انتخابات میں اس حلقہ سے تحریکِ انصاف کے امیدوار عزیز اللہ گران نے14276 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پرن لیگ کے امیر مقام نے14208 ووٹ حاصل کیا اور صرف 68 ووٹوں سے ہار گئے۔ تیسری پوزیشن جے یو آئی کے ثناء اللہ نے 10062 ووٹ لے کر حاصل کی تھی۔
2013ء کے انتخابات میں اس حلقہ سے تحریکِ انصاف کے امیدوار عزیز اللہ گران نے 13067 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پر جے یو آئی کے حبیب علی شاہ نے 11655 ووٹ حاصل کیا تھا۔ تیسرے نمبر پر ن لیگ کے شہزادہ میاں گل شہر یار امیرزیب نے 10453 ووٹ حاصل کیا تھا۔
اس حلقہ میں تحصیلِ چارباغ کے کچھ علاقے کوکارئی، جامبیل، سلام پور، مرغزار اور گرد و نواح کے علاقے شامل ہیں۔
٭ سوات کی صوبائی اسمبلی کے سب سے اہم اور شہری حلقہ پی کے 6 مینگورہ میں اس بار 18 امیدوار مدِ مقابل ہیں، جن میں سے 4 تحریکِ انصاف کے آزاد امیدوار بھی ایک دوسرے کے مدِ مقابل ہیں۔ اس حلقہ سے جماعت اسلامی کے محمد امین، آزاد امیدوار (تحریکِ انصاف) فضل حکیم، آزاد امیدوار (تحریکِ انصاف) محمد زاہد خان عرف باز خان، آزاد امیدوار (تحریکِ انصاف) سعد خان، آزاد امیدوار (تحریکِ انصاف) محمد ابراہیم خان خیل، جے یو آئی کے مولانا حجت اللہ، ن لیگ کے ارشاد علی خان، اے این پی کے عاصم اللہ خان، پی ٹی آئی (پی) کے افتخار احمد باچا، پیپلز پارٹی کے دوست محمد خان اور قومی وطن پارٹی کے ملک عمران کے درمیان مقابلہ ہوگا۔
اس حلقے میں کل رجسٹرڈ وو ٹوں کی تعداد 196511 ہے، جن میں 106561 مرد اور 89950 خواتین ووٹر شامل ہیں۔ 8 فروری کے انتخابات کے لیے اس حلقہ میں 127 پولنگ سٹیشن اور 424 پولنگ بوتھ بنائیں جائیں گے۔
اس حلقہ سے 2018ء کے انتخابات میں تحریکِ انصاف کے فضل حکیم نے 22497 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ دوسرے نمبر پر جماعت اسلامی کے محمد امین نے 12621 اور تیسرے نمبر پر ن لیگ کے ارشاد علی خان نے8748 ووٹ حاصل کیا تھا۔
2013ء کے انتخابات میں اس حلقے سے تحریکِ انصاف کے فضل حکیم نے 18080 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پر جماعت اسلامی کے محمد امین نے 11863 اور تیسرے نمبر پر جے یو آئی کے مولانا حجت اللہ نے 9410 ووٹ حاصل کیا تھا۔ 2008ء کے انتخابات میں اے این پی کے واجد علی خان نے 4904 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پر پیپلز پارٹی کے ریاض احمد ایڈوکیٹ نے 3708 اور تیسرے نمبر پر پیپلز پارٹی شیرپاؤ کے رفیع الملک نے 3461 ووٹ حاصل کیا تھا۔
2002ء کے انتخابات میں اس حلقہ سے ایم ایم اے کے محمد امین نے 15594 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسرے نمبر پر پیپلز پارٹی شیرپاؤ کے فضل الرحمان نونو نے 5520 اور تیسرے نمبرپر اے این پی کے واجد علی خان نے 4801 ووٹ حاصل کیا تھا۔
اس حلقہ میں مینگورہ شہر اور سیدو شریف کے علاقے شامل ہیں۔
باقی آیندہ، اِن شاء اللہ!
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔