(خصوصی رپورٹ) سوات ٹریڈرز فیڈ ریشن کے ترجمان اور سابقہ ناظم سیدو شریف ڈاکٹر خالد محمود خالد نے اخباری نمایندوں سے بات کرتے ہوئے سیدو شریف سینٹرل جیل کے عملہ اور سپرنٹنڈنٹ کے ناروا سلوک کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے صوبائی نگران وزیر اعلا اور حکام بالا سے مطالبہ کیا کہ سیدو شریف سینٹرل جیل کے بد اخلاق عملہ کو فوری طور پر تبدیل کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ سیدو شریف سنٹرل جیل کے عملے کا رویہ ملاقاتیوں کے ساتھ نامناسب اور افسوس ناک ہے، سیاسی قیدیوں کے ساتھ ملاقات پر پابندی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی اور جیل قوانین کی دھجیاں اُڑانے کے مترادف ہے، لہٰذا صوبائی وزیر، آئی جی جیل خانہ جات اور متعلقہ حکام سیدو شریف جیل کے عملہ کے نا مناسب رویے کا فوری طور پر نوٹس لیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر ایک طرف سیدو شریف سینٹرل جیل کا عملہ دوسرے اضلاع سے تعلق رکھتا ہے اور یہاں کے عوام کے مزاج اور رسم و رواج سے کلی طور پر نا واقف ہے، تو دوسری طرف جیل سپرنڈنٹ عصرِ حاضر کا فرعون بن کر عوام سے دور اپنی دنیا میں مگن ہے۔
آخر میں ڈاکٹر خالد محمود خالد نے کہا کہ سیدو شریف جیل کا عملہ خدمت گار ہے، لہٰذا اسے مع حالیہ سپرنٹنڈنٹ ہری پور جیل یا ڈی آئی خان جیل تبدیل کیا جائے، تاکہ وہاں کے لوگ ان کی خدمات سے مستفید ہوسکیں۔
……………………………………
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔