پروفیسر آل احمد سرور زبان کی تین قسمیں بیان کرتے ہیں:
’’ایک کاروباری زبان، دوسری ادبی زبان اور تیسری علمی زبان۔
کاروباری زبان میں معنی کی ایک ہی سطح ہوتی ہے۔
ادبی زبان میں لفظ کا تخلیقی استعمال شاعری میں اور تعمیری استعمال نثر میں ہوتا ہے۔
علمی زبان میں اظہار منطقی ہوتا ہے، جس میں حقیقی مفہوم ادا کرنے پر توجہ ہوتی ہے۔
کاروباری زبان میں سیدھے سادے خیال اور فوری مطلب کو ادا کرنے کی کوشش ہوتی ہے۔
علمی زبان میں پیچیدہ سے پیچیدہ خیال کو اس طرح ادا کیا جاتا ہے کہ وہ ذہن کو روشن کردے۔‘‘
درجِ بالا اقسام کے علاوہ زبان کی بہت سی قسمیں ہوسکتی ہیں، جیسے
قانونی زبان
سرکاری زبان
فنی زبان
مذہبی زبان
اشتہاروں کی زبان
سائنسی زبان، وغیرہ۔
(ڈاکٹر محمد اشرف کمال کی کتاب ’’لسانیات اور زبان کی تشکیل‘‘ ، مطبوعہ ’’نیشنل بک فاؤنڈیشن، اسلام آباد‘‘ ،اشاعتِ اول نومبر 2019ء ، صفحہ نمبر 28 سے انتخاب)