چاند بی بی (1544ء تا1599ء) حسین نظام شاہ احمد نگر کی بیٹی تھی۔ اس نے مروجہ علوم کے ساتھ فنونِ سپاہ گری کی بھی تربیت حاصل کی۔ اس کی شادی علی عادل شاہ مردان والی بیجاپور سے ہوئی۔
چاند بی بی باوجود پردہ نشین ہونے کے جب کبھی میدانِ جنگ میں اتراتی تو بڑے بڑوں کا پتا پانی کردیتی تھی۔ چاند بی بی کو مغل افواج کے مقابلے میں جو کامیابیاں حاصل ہوئیں، ان سے ان کے اہلِ وطن کے دل امیدوں سے بھرگئے۔ اکبر اعظم نے شہزادہ مراد کو احمد نگر کی تسخیر کے لیے بھیجا، لیکن چاند بی بی نے شہزادے کو مع اس کے لشکر کے بے نیل و مرام واپس لوٹنے پر مجبور کردیا۔ دوسرے سال شہزادہ دانیال کی فوج سے دریائے گوداری کے کنارے مقابلہ ہوا۔ بالآخر 1599ء میں اکبر مقابلے پر آیا۔ احمد نگر کے قلع دار حمید خان کی سازش اور غداری کی وجہ سے چند سپاہیوں نے محل کے اندر گھس کر اس بہادر خاتون کو اچانک بے خبری میں قتل کردیا، جس کے بعد 1600ء میں احمد نگر پر اکبر کا قبضہ ہوگیا، مگر یہ حقیقت ہے کہ جب تک چاند بی بی زندہ تھی، اکبر کے سپاہیوں کو احمد نگر کے قلعہ میں قدم رکھنے کی جرأت نہ ہوسکی تھی۔
(’’تاریخِ عالم کی ڈکشنری‘‘ از ’’جان جے بٹ‘‘، تحقیق و ترجمہ ’’اخلاق احمد قادری‘‘، سنِ اشاعت 2019ء کے صفحہ نمبر 154سے انتخاب)