خلیل جبران کی نظم "Fear” کا اُردو ترجمہ

Wasim Malik

کہتے ہیں، سمندر کی وسعتوں میں اُترنے سے پہلےدریا کے دِل میں اِک ہلچل سی مچتی ہےایک خوف انگڑائی لیتا ہےوہ پلٹ کر اُن گزرگاہوں کو دیکھتا ہےجو اُسے پہاڑوں کے دامنجنگلوں کی تاریکیوںاور بستیوں کے بیچوں بیچخمیدہ راہوں سے گزار کریہاں تک لے آئی ہیںوہ اُن چوٹیوں کو تکتا ہےجہاں سے ہو کر وہ […]

شاعر کی موت (افسانہ)

Kahlil Gibran

رات اپنے تاریک بازو کائنات پر پھیلا چکی تھی۔ فضا پر سناٹا طاری تھا۔ برف گر رہی تھی۔ لوگ اپنے مکانوں محلوں اور جھونپڑیوں میں گھسے ہوئے تھے۔ راستے ویران اور سڑکیں سنسان تھیں۔ شہر سے باہر ایک نواحی بستی میں دوسرے مکانات سے الگ ایک ٹوٹی پھوٹی جھونپڑی میں ایک نوجوان اپنی زندگی کے […]

کچھ خلیل جبران کے بارے میں

Khalil Gibran

تحریر: ماجد اقبال چودھری خلیل جبران 6 جنوری 1882ء کو لبنان میں پیدا ہوئے۔ 10 اپریل 1931ء کو نیو یارک میں انتقال کرگئے۔ خلیل جبران بہ یک وقت ادیب، شاعر، فلسفی، مصور اور کالم نویس تھے۔ ابتدائی دور اُنھوں نے لبنان ہی میں گزارا۔ بعد ازاں بہتر سہولیاتِ زندگی کی تلاش میں اپنے خاندان کے […]

علم و عقل

Khalil Jibran

جب عقل تمھیں اپنی طرف پکارے، تو اُس کی بات دھیان سے سنو۔ اُس کی بات سن کر اپنے آپ کو پوری طرح مسلح کرلو۔ کیوں کہ اللہ تعالا نے عقل سے بڑھ کر کوئی رہنما پیدا نہیں کیا اور نہ عقل سے بڑھ کر کوئی زیادہ موثر ہتھیار ہے۔ جس وقت عقل تمھارے دل […]

خلیل جبران کا ترجمہ شدہ افسانہ ’’جل پریاں‘‘

ترجمہ: محمد اسماعیل ازہری لکھنوی سورج نکلنے سے ذرا پہلے، جزیروں سے گھرے سمندر کی تہ ہے، جس میں رنگا رنگ موتی بکھرے پڑے ہیں۔ ان موتیوں کے قریب بے یارو مددگار ایک نوجوان لاش پڑی ہے۔ اُس لاش کے قریب سنہرے بالوں والی ایک جل پری ہے، جو اپنی سہیلیوں کے جھرمٹ میں بیٹھی […]