برٹش سامراجیت، سرتور فقیر اور سواتیوں کی بغاوت

٭ پس منظر:۔ اَخوند صاحب کی وفات ( 1877-78ء) کے بعد، سوات میں مختلف دعوے داروں کے درمیان اقتدار کے حصول کے لیے کئی سالوں تک اندرونی جھگڑے اور سازشیں جاری رہیں۔ (Hay, The Yousafzai State of Swat, 513)برطانوی حکومت کے لیے بڑے خطرات میں امیر افغانستان (امیر عبدالرحمان) کا سوات پر دعوا اور سوویت […]
باچا خان کے ساتھ میرے سفر کی یادداشت

(زیرِ نظر تحریر دراصل ڈاکٹر سلطانِ روم صاحب کے پشتو مضمون ’’د باچا خان سرہ زما د سفر یاداشت‘‘ کا اُردو ترجمہ ہے، جو ماہنامہ ’’لیکوال‘‘ اکتوبر، نومبر 2023ء میں شائع ہوا ہے، مترجم) 1986ء میں، مَیں، خورشید اور حبیب اللہ جو کراچی یونی ورسٹی میں میرے ہم جماعت تھے، پہلے سمسٹرکے خاتمے کے بعد […]
نوابِ دِیر شاہ جہان خان اور تعلیم و صحت

بچپن سے سنتے چلے آرہے تھے کہ نوابِ دِیر محمد شاہ جہان خان نے ریاستِ دِیر میں تعلیم اور صحت کے شعبوں کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے نہ صرف اس ضمن میں اپنی ریاست میں کوئی کام نہیں کیا بلکہ دوسرے حوالوں سے بھی اِس قسم اور دوسرے ترقیاتی کاموں کی حوصلہ […]
سوات میں کسی خان یا پختون کو بادشاہ کیوں نہیں بنوایا گیا؟

کئی سالوں سے عام لوگوں اور تحقیق کرنے والے طلبہ کی طرف سے اس سوال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے یا بار بار یہ سوال پوچھا جا رہا ہے کہ سوات میں بڑے بڑے اور طاقت ور یوسف زی خوانین موجود تھے، تو ضرورت پڑنے پر اُنھوں نے اپنے میں سے کسی کو سوات […]
سوات ہوٹل

’’سوات ہوٹل ‘‘، جسے اَب ’’سوات سیرینہ ہوٹل‘‘ کے نام سے پہچانا اور یاد کیا جاتا ہے، ریاستِ سوات کے دور میں میاں گل جہان زیب المعروف والی صاحب کے دورِ حکم رانی میں سرکاری ہوٹل کے طور پر وجود میں آیا۔ سرکاری ہوٹل میں تبدیل کرنے یا سرکاری ہوٹل قرار دینے سے قبل اس […]