آدھی رات، کافی اور یادوں کا اُمنڈتا طوفان
لاہور سے واپسی کے وقت ہم دمِ دیرینہ مرویز خان خٹک کی سنگت میں ’’بھیرہ انٹر چینج‘‘ پر آدھی رات کو نیم وا آنکھوں اور بوجھل قدموں کے ساتھ گاڑی سے اُترے، تو بدن دُکھ رہا تھا۔ ہم ویسے ہی ’’ٹریول سِک‘‘ (Travel Sick)” ہیں۔ سفر تھوڑا طول پکڑتا ہے، تو گویا دم نکلنے لگتا […]
لو آگیا جی جس کا انتظار تھا
بقولِ شاعر لائے اُس بت کو التجا کرکے کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے بلآخر اس ملک کی ہیجان خیز تاریخ کا ایک سلسلہ اختتام پذیر ہوا۔ اس قحط الرجال میں اُس مردِ آہن کا ظہور ہوا جو پہلے صرف ہر تین اور اب بیشتر چھے سال بعد ہوتا ہے۔ طالع مند خان کی دیگر تحاریر […]