بقلمِ صبوحی
میڈم نورجہان کسی بنک میں گئیں اور چیک کاٹنے کے لیے انہیں قلم کی ضرورت پیش آئی۔ اتفاق سے وہاں اشرف صبوحی موجود تھے، انہوں نے اپنا قلم پیش کیا۔ چیک لکھ کر میڈم جب دستخط کرنے لگیں، تو انہوں نے وہاں لکھا: ’’نورجہاں بقلمِ خود!‘‘ صبوحی صاحب فوراً بول اٹھے، ’’میڈم، بقلمِ صبوحی لکھئے…… […]
بوڑھے افراد کے لیے روزہ کا کیا حکم ہے؟
بوڑھے مردوں اور عورتوں کے لیے روزہ ضرر رساں اور مشکل ہے۔ وہ روزہ توڑ سکتے ہیں، لیکن انہیں ہر چھوڑے ہوئے روزے کے عوض ایک مسکین کو بطورِ فدیہ کھانا کھلانا پڑے گا۔ یہی اصول ایسے بیمار شخص پر بھی لاگو ہوتا ہے جسے سارے سال کے دوران اپنی صحت بحال ہونے کی توقع […]
بس کافرو تہ می بوزئی
قارئین کرام! ہم ایک ایسے دور میں جی رہے ہیں، جس میں شاعر بقدرِ نمک اور ’’متشاعر‘‘ تھوک کے حساب سے پائے جاتے ہیں۔ آئیے، سب سے پہلے یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ ’’شاعر‘‘ اور ’’متشاعر‘‘ میں فرق کیا ہے؟ پروفیسر انور جمال اپنی تالیف شدہ کتاب ’’ادبی اصطلاحات‘‘ کے صفحہ نمبر 156 […]