"مروت” ذات کی مختصر ترین تاریخ

مروت تقریباً ساری لکی مروت تحصیل میں آباد ہیں، یعنی سندھ پار کوہِ نمک اور وزیری پہاڑیوں کے درمیانی علاقے کا جنوب مشرقی نصف اور سارا وسطی حصہ۔
مروت لوہانی پٹھانوں کے چار بڑے قبائل میں سے ایک ہیں۔ تقریباً 17ویں صدی کی ابتدا میں دولت خیل لوہانیوں کا مروت اور میاں خیل کے ساتھ جھگڑا ہوا اور انہیں ٹانک سے بے دخل کر دیا۔ مروت، کوہِ نمک کے پار منتقل ہوگئے اور نیازی کو مشرق کی طرف دریائے کرم کے اس پار نکال دیا۔ 1880ء سے پہلے کے 50 برس کے دوران میں وہ اپنے نقشِ قدم دوبارہ تلاش کرتے ہوئے کوہِ نمک کے اوپر سے جنوب کی طرف ڈیرہ اسماعیل خان میں چلے گئے، جہاں انہوں نے ٹانک کے شمالی گوشے میں کنڈی سے اور پہاڑیوں کے دامن میں اور پنیالہ علاقہ میں بلوچ سے چھین جھپٹ کرکے چھوٹے چھوٹے خطوں پر قبضہ کر لیا۔
مروت کے اہم ترین قبیلے موسیٰ خیل، خدیخیل، بہرام اور تپّی ہیں۔ چند ایک نیازی ان کے ساتھ وابستہ ہیں جو اس وقت پیچھے رہ گئے تھے جب قبیلہ کا مرکزی اور بڑا حصہ بے دخل کیا گیا۔ ہمارے بارڈر پر ملنے والے افراد میں وہ سب سے زیادہ قانون کے پابند ہیں۔ ان کی عورتیں خانہ نشین نہیں۔
(ذاتوں کا انسائیکلو پیڈیا از ای ڈی میکلیگن/ ایچ اے روز، مترجم یاسر جواد، شائع شدہ بُک ہوم لاہور، صفحہ نمبر 403 سے انتخاب)