استخارہ اور شادی

واضح رہے کہ استخارہ صرف مستحبات اور مباحات میں ہوتا ہے۔ اگر ایک کام آپ کے ذمہ فرض ہے، تو اس کی ادائیگی ہرحال میں ضروری ہے۔ اس کے لیے استخارہ کوئی معنی نہیں رکھتا۔
استخارہ، اللہ تعالیٰ سے کام میں خیر طلب کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ لیکن اس کے لیے یہ شرط بھی ذہن میں رکھیں کہ اگر آپ شادی کے بارے میں استخارہ کر رہے ہیں، تو شادی کے حقوق ادا کرنے کی سکت بھی ہونی چاہیے۔ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ شادی کرکے بیوی کے حقوق ادا نہیں کرسکتا، تو اسے نہ استخارے کا کوئی فائدہ ہوگا اور نہ کسی دم درود کا۔ اگر شادی کے بعد آپ نے گڑ بڑ کی اور حالات خراب کیے، بیوی کی چھوٹی موٹی بات برداشت نہیں کی، اس کے کچھ نخرے نہ اٹھا سکے، تو یہ تمہاری عقل کا قصور ہوگا نہ کہ استخارے کا!
دنیا میں کہیں نہ تو سو فیصد خیر ہے اور نہ کہیں سو فیصد شر! دنیا میں خیر و شر ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔ یہ انسان پر منحصر ہے کہ وہ خیر کی طرف زیادہ مائل ہے یا پھر شر کی جانب زیادہ جھکاؤ رکھتا ہے۔
استخارہ کے لیے خواب کا آنا کوئی ضروری نہیں۔ صرف دو رکعت صلوٰۃ الاستخارہ پڑھ کر دعا کیجیے۔ اس کے بعد جس طرف دل مائل ہو وہی راستہ اختیار کریں۔
استخارہ خود کریں۔ دوسروں سے استخارہ کروانے کی کوئی اصل نہیں۔

……………………………………………

لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com پر ای میل کر دیجیے ۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔