14 اپریل، جب ٹائی ٹینک تباہ ہوا

14 اپریل 1912ء کو برطانوی بحری جہاز "ٹائی ٹینک” برف کف تودے سے ٹکرا کر ڈوب گیا۔
وکی پیڈیا کے مطابق ٹائی ٹینک ایک مشہور برطانوی مسافر بحری جہاز تھا، جو اپنے پہلے ہی سفر کے دوران میں ایک برفانی تودے سے ٹکرا کر ڈوب گیا تھا۔
اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1512 افراد تھی۔ ٹائی ٹینک نے امریکی شہر نیویارک کے لیے اپنے سفر کا آغاز برطانوی شہر ساؤتھمپن 10 اپریل 1912ء کو بندرگاہ پر سفر کے لیے تیاری سے کیا تھا۔ یہ شمالی بحرِ اوقیانوس میں ڈوبا اس کا ملبہ اب بھی سمندر میں تین یا چار ہزار میٹر گہرائی میں موجود ہے۔
اپنے سفر کے آغاز کے چوتھے اور پانچویں روز کی درمیانی شب اس میں سوار 1512 مسافروں کی زندگی کا چراغ اس وقت گُل ہو گیا جب یہ سمندر کا بادشاہ برف کے ایک بہت بڑے تودے سے ٹکرا کر دو ٹکڑے ہو گیا۔ لائف بوٹس کے ذریعے "وائٹ سٹار لائن کمپنی” کے ٹائی ٹینک کے صرف 722 مسافر زندہ بچ پائے۔ ان میں کمپنی کا مالک ’’اسمے‘‘ بھی شامل تھا جو خواتین اور بچوں کو ڈوبتے جہاز میں چھوڑ کر ایک کشتی کے ذریعے نکل گیا۔ اس خود غرضی پر وہ پوری زندگی نفرت کا نشانہ بنا رہا۔ اسے ٹائی ٹینک کا بزدل اور "Brute Ismy” کہا جاتا تھا۔
دوسری طرف جہاز کا کپتان ایڈورڈ جان سمتھ بیشترعملے کے ساتھ خواتین اور بچوں کو بچانے کی کوشش میں خود ڈوب کر انسانیت پر احسان کر گیا۔ وہ آخری آدمی تھا جس نے جہاز سے چھلانگ لگائی۔ ایک آدمی آخری کشتی کی طرف تیرتے ہوئے ہوئے لپکا، تو ایک مسافر نے کہا یہ پہلے ہی اوور لوڈ ہے۔ اس پر تیراک پیچھے ہٹ گیا اور کہا: "All right boys. Good luck and God bless you” یہ جہاز کا کپتان 62 سالہ ایڈورڈ جان سمتھ تھا۔
دوسروں پر اپنی جاں نچھاور کرنے کے عظیم جذبے کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے اس کا مجسمہ سٹیفورڈ میں نصب کیا گیا ہے۔

ٹائی ٹینک پر ہالی ووڈ میں ایک زبردست فلم بھی بنائی جا چکی ہے۔ (Photo: cosmopolitan.com)

ٹائی ٹینک پر ہالی ووڈ میں ایک زبردست فلم بھی بنائی جا چکی ہے، جسے گزری ہوئی صدی کی سب سے بڑی فلم گردانا گیا۔