3 مارچ، جب سعودی عرب کی قسمت بدل گئی

3مارچ کو سعودی عرب کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت حاصل ہے ۔
وکی پیڈیا کے مطابق 3مارچ 1938ء کو سعودی عرب کی سرزمین پر تیل دریافت ہوا جس نے ملک کو معاشی طور پر زبردست استحکام بخشا اور مملکت میں خوشحالی کا دور دورہ ہوگیا۔
جزیرہ نمائے عرب میں ’’سعودی عرب‘‘ سب سے بڑا ملک ہے ۔ شمال مغرب میں اس کی سرحد اردن، شمال میں عراق، شمال مشرق میں کویت، قطر اور بحرین، مشرق میں متحدہ عرب امارات، جنوب مشرق میں عمان اور جنوب میں یمن سے ملی ہوئی ہے جب کہ خلیج فارس اس کے شمال مشرق اور بحیرہ قلزم اس کے مغرب میں واقع ہے ۔
سعودی کی زمین حرمین شریفین کی سرزمین کہلاتی ہے۔ کیوں کہ یہاں اسلام کے دو مقدس ترین مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ موجود ہیں۔سعودی حکومت کے اندازوں کی روشنی میں مملکت کا رقبہ ( 2 2 لاکھ 1 7 ہزار 949مربع کلومیٹر) ہے۔ سعودی عرب کو انتظامی لحاظ سے تیرہ علاقوں یا صوبوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔